پاکستان کی مساجد میں رمضان کی تیاریاں

پاکستان کی مساجد میں عبادات کی مشروط اجازت دی گئی تھی۔ جس کے تحت مساجد انتظامیہ کی جانب سے انتظامات کیے جا رہے ہیں۔

معاہدے کے تحت نمازیوں کے درمیان تین فٹ کا فاصلہ رکھنے اور 50 سال سے زائد عمر کے افراد کو مساجد نہ آنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

پاکستان میں مساجد کے صحن میں نمازِ تراویح کی اجازت دی گئی ہے۔ البتہ نمازیوں کے درمیان وقفہ رکھنا لازمی ہو گا۔

مساجد میں نمازیوں کے درمیان فاصلہ برقرار رکھنے کے لیے فرش پر نشان بھی لگائے جا رہے ہیں۔

لاہور کی تاریخی بادشاہی مسجد میں بھی ہر سال نمازِ تراویح اور خصوصی عبادات کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ رمضان سے قبل مسجد میں جراثیم کش اسپرے کیا جا رہا ہے۔

مساجد میں نمازِ تراویح اور دیگر اجتماعی عبادات کی اجازت پر ڈاکٹرز کی جانب سے تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ البتہ، مساجد انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ حفاظتی اقدامات کو یقینی بنا رہے ہیں۔

پاکستان میں رمضان کے مہینے میں مساجد میں رش بڑھ جاتا ہے۔ البتہ مساجد میں افطار اور سحر کے اجتماعی دسترخوان کے اہتمام پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔

پاکستان کی حکومت نے کرونا وائرس کے پیشِ نظر گزشتہ ماہ مساجد میں اجتماعی عبادات محدود کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ مساجد میں صرف پانچ افراد کو نماز باجماعت ادا کرنے کی اجازت تھی۔