پاکستان میں کرونا وائرس کی موجودگی میں پولیو مہم

پولیو مہم کا آغاز 20 جولائی سے کراچی، لاہور، کوئٹہ، فیصل آباد، اٹک اور جنوبی وزیرستان میں ہوا۔ ملک میں پھیلی کرونا وائرس کی وبا کے سبب ہیلتھ ورکرز اور رضاکاروں کو احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل درآمد کا پابند بنایا گیا ہے۔

پانچ روزہ پولیو مہم کے دوران پانچ سال سے کمر عمر کے آٹھ لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے ہلائے جا رہے ہیں۔

رضاکاروں کے ساتھ ساتھ سیکیورٹی اہلکاروں کے لیے بھی احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد کا پابند بنایا گیا ہے۔ 
 

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق رواں سال کے دوران اب تک کم از کم 59 پولیو کیسز سامنے آچکے ہیں۔
 

کرونا وائرس کے باعث پاکستان میں پولیو وائرس سے بچاؤ کے لیے کی جانے والے کوششوں کو نقصان پہنچا ہے۔

پولیو مہم میں زیادہ تر خواتین رضاکار شامل ہیں جب کہ سیکیورٹی کے لیے پولیس اور دیگر سیکیورٹی اداروں کی مدد لی جا رہی ہے۔

پولیو مہم کو کرونا وائرس کے سبب غیر معمولی چیلنجز کا سامنا ہے۔ رضاکار ہاتھوں پر دستانے اور ماسک پہن کر پولیو کے قطرے پلا رہے ہیں۔

پاکستان میں پولیو ویکسینیشن مہم ان علاقوں میں دوبارہ شروع کی گئی ہے جہاں پولیو تیزی سے پھیل رہا ہے۔