انسدا دہشت گردی میں تعاون، امریکہ نے 26 کروڑ ڈالر سے زائد اعانت کی

پاکستان کے وزیر اعظم نواز رواں ماہ کے اواخر میں امریکہ کا دورہ کر رہے ہیں جس میں وہ صدر براک اوباما کے علاوہ کئی دیگر اعلیٰ امریکی عہدیداروں سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔

امریکہ نے پاکستان کو رواں سال انسداد دہشت گردی کے لیے اس کے سکیورٹی اداروں کی استعداد کار بڑھانے کے لیے 26 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی معاونت فراہم کی ہے۔

اس بات کی تصدیق رواں ہفتے امریکی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ایک رپورٹ میں کی گئی۔

یہ رپورٹ پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف کے دورہ امریکہ سے چند دن پہلے جاری کی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان کو یہ امداد سکیورٹی کی مد میں دی گئی ہے اور اس کا مقصد ملک اور خصوصاً افغان سرحد سے ملحق قبائلی علاقوں میں دہشت گردی کے ساتھ ساتھ بحری قذاقی کی روک تھام کے لیے سمندری سکیورٹی آپریشنز میں پاکستان کی شرکت اور صلاحیت میں اضافہ کرنا ہے۔

اس کے ساتھ اس مالی سال پاکستان کو ’انٹرنیشنل ملٹری ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ‘ کے تحت بھی مزید پچاس لاکھ ڈالرز دیے گئے۔

گزشتہ چند سالوں میں پاکستان اور امریکہ کے تعلقات نہ صرف سکیورٹی بلکہ دوسروں شعبوں میں بھی ان کے درمیان دو طرفہ تعاون میں اضافہ ہوا ہے۔ امریکہ نے جنوری 2015ء میں پاکستان کے قبائلی علاقوں میں سکیورٹی آپریشن کی وجہ سے نقل مکانی کرنے والے افراد کی واپسی، بحالی اور تعمیر نو کے کاموں کے لیے 25 کروڑ ڈالر کی امداد کا وعدہ کیا تھا۔

پاکستان کے سینیئر تجزیہ کار رسول بخش رئیس نے امریکہ اور پاکستان کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات کو سراہتے ہوئے اس امداد کو نہایت اہم قرار دیا ہے۔

" یہ انتہائی اہم ہے کیونکہ یہ تعاون صرف پیسے تک محدود نہیں ہے پاکستان اور امریکہ کے درمیان وسیع الجہت قسم کا تعاون ہے اور اس کا ایک پس منظر ہے ظاہر ہے ہماری تین تاریخی اسٹریٹجک شراکت داری رہی ہیں جو پہلی سرد جنگ، دوسری سرد جنگ اور افغان جنگ کے حوالے سے ترتیب پائی تھیں۔ پاکستان اپنے طور پر امریکہ سے اپنے تعلقات کو نہایت اہمیت دیتا ہے اور ہو سکتا ہے کہ امریکہ کی نظر میں پاکستان کی وہ اہمیت نہ رہی ہو جو ماضی کی اسٹریٹیجک شراکت داری میں تھی"۔

پاکستان کے وزیر اعظم نواز رواں ماہ کے اواخر میں امریکہ کا دورہ کر رہے ہیں جس میں وہ صدر براک اوباما کے علاوہ کئی دیگر اعلیٰ امریکی عہدیداروں سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔

مبصرین اس دورے کو بھی پاکستان اور امریکہ کے تعلقات میں مزید بہتری اور پیش رفت کا عکاس قرار دیتے ہیں۔