جولیاں: بدھ مت قدیم درسگاہ کی باقیات

بدھ مت کے پیرو کار یہاں نذرانے کے طور پر سٹوپا بنواتے تھے جن پر نقش و نگار کے علاوہ مجسمے بھی بنے ہوتے تھے۔

لوگ قدیم درسگاہ کے کھنڈرات کو دیکھنے کے لیے آ رہے ہیں۔

جولیاں کے کھنڈرات پانچویں صدی عیسوی سے تعلق رکھتے ہیں۔

درسگاہ میں بڑا دیا روش کرنے کے لیے بنایا گیا ایک طاق۔

جولیاں درسگاہ کا داخلی دروازہ۔

یہ کھنڈرات ایک پہاڑ کی چوٹی پر واقع ہیں۔

یہاں موجود باقیات میں سے بعض مجسمے اب بھی تقریباً اپنی اصل حالت میں ہیں جب کہ بعض مخدوش ہو چکے ہیں۔

بدھ مت کی اس درسگاہ سے ملحق خانقاہ۔

درسگاہ کا اسمبلی ہال۔

قدیم درسگاہ میں نکاسی آب کا بھی خاطر خواہ نظام موجود تھا۔

بدھ مت کی روایات کے مطابق 'ہیلنگ بدھا' نامی اس مجسمے کی ناف پر انگلی رکھ کر دعا مانگنے والے مریض کی بیماری ختم ہو جاتی ہے۔

درسگاہ میں ایک تالاب اور طالب علموں کی رہائش کے لیے کمرے بھی بنائے گئے تھے۔

پاکستان میں بدھ مت تہذیب کے بے شمار آثار موجود ہیں۔

بدھا کا ایک مجسمہ۔

صدیوں پہلے بدھ مت کے کسی پیروکار کی طرف سے نذر کردہ ایک اسٹوپا۔