پاکستانی فضائیہ کے اڈے پر دہشت گردوں کا بڑا حملہ

واقعے کی اطلاع ملتے ہی کوئیک رسپانس فورس نے موقع پر پہنچ کر حملہ آوروں کے خلاف کارروائی شروع کی۔

اس واقعے میں زخمی ہونے والے افراد کو سی ایم ایچ اور لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کیا گیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف بھی پشاور پہنچے جہاں انھوں نے کور ہیڈکوارٹر کا دورہ کیا۔

فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف کیمپ میں جاری کلیئرنس آپریشن میں ہونے والے زخمیوں سے ملاقاتیں بھی کیں۔

سکیورٹی فورسز علاقے میں چھپے ممکنہ دہشت گردوں کی تلاش اور علاقے کو کلیئر کروانے کی کارروائی میں مصروف ہیں۔

 پشاور کے مضافات میں شدت پسندوں نے فضائیہ کے ایک کیمپ پر حملہ کیا اور مسجد میں گھس کر 16 افراد کو ہلاک کر دیا۔

پولیس نے بڈھ بیر کے فضائی اڈے کو گھیرے میں لیے رکھا جب کہ ہیلی کاپٹر کے ذریعے علاقے کی فضائی نگرانی بھی کی جاتی رہی۔

کوئیک ری ایکشن فورس نے وہاں پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

فوج کے ترجمان کے مطابق حملہ آوروں کو ایک حصے تک محدود کر دیا گیا لیکن اُن کا  ایک گروپ مسجد میں داخل ہو گیا جس نے  وہاں نمازیوں کو نشانہ بنایا۔

کام کے مطابق فضائیہ کی تنصیب کو کسی طرح کا نقصان نہیں پہنچا اور یہاں موجود اسٹریٹیجک اثاثہ جات بالکل محفوظ ہیں۔

جنرل راحیل شریف کلیئرنس آپریشن میں حصہ لینے والے فوجی جوانوں سے ملاقات کر رہے ہیں۔

وزیراعظم پاکستان محمد نواز شریف نے کیمپ پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور دہشت گرد کو جڑ سے اکھاڑنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

فوج کے ترجمان کے ہلاکتوں کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ اس میں فضائیہ کے 23، فوج کے تین اور فضائیہ ہی کے تین سویلین ملازمین شامل ہیں۔

قبائلی علاقوں سے متصل اس علاقے میں ماضی میں بھی پولیس سٹیشن، پولیس چوکیوں اور گرڈ سٹیشن پر متعدد حملے ہو چکے ہیں۔