پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر حملے کے دو سال مکمل

برسی کے موقع پر شہر کی فضا سوگوار رہی اور اس سلسلے کی مرکزی تقریب پشاور کے آرمی پبلک اسکول میں منعقد ہوئی۔
 

پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر ہونے والے دہشت گرد حملے کو دو سال مکمل ہو گئے ہیں۔

آرمی پبلک سکول میں منعقدہ تقریب سے خطاب میں پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے اس سکول کے بچوں اور دہشت گردی کے واقعات میں ہلاک ہونے والے تمام افراد کا خون ان پر قرض ہے۔

سول سوسائٹی نے تعلیم کے حق میں ایک دھرنا پشاور پریس کلب کے باہر دیا۔

سول سوسائٹی کے نمائندوں نے یہ مطالبہ کیا کہ دیگر صوبوں کی طرح خیبر پختونخواہ میں بھی ہر بچے کو مفت تعلیم کی فراہمی کے لیے قانون سازی کی جائے۔

پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ اسکول پر دہشت گردوں نے حملہ کر کے جو زخم لگایا وہ بہت گہرا ہے۔

دوسری برسی کے موقع پر جمعہ کو پشاور میں تمام تعلیمی ادارے بند رہے۔

لوگوں کا کہنا ہے کہ پشاور اسکول پر حملے کے بعد ملک میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کو تقویت ملی۔

پشاور میں دیئے علامتی ’تعلیمی دھرنا‘ کے شرکا نے بچوں کو مفت تعلیم کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔

وفاقی دارالحکومت میں اسلام آباد میں بھی سول سوسائٹی کے نمائندے بھی اکٹھے ہوئے۔

اس مظاہرے میں شریک گل زہرہ رضوی کہتی ہیں کہ اُن کے یہاں جمع ہونے کا مقصد یہ بتانا بھی ہے کہ پشاور میں اسکول پر حملے کو قوم نہیں بھولی ہے۔

اسلام آباد میں سول سوسائٹی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اتفاق رائے سے طے پانے والے قومی لائحہ عمل کی ہر شق پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔

اسلام آباد میں احتجاجی مظاہرے کے دوران پولیس اہکار چوکس کھڑے ہیں۔