یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت ماننے پر پشاور میں امریکہ کے خلاف مظاہرہ

Your browser doesn’t support HTML5

پشاور پریس کلب کے سامنے امریکہ مخالف مظاہرہ

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے اسرائیل میں امریکی سفارت خانے کی تل ابیب سے یروشلم منتقلی اور بیت المقدس کو اسرائیل کا باقاعدہ دار الحکومت ماننے کے اعلان کے خلاف پشاور میں پریس کلب کے سامنے ایک احتجاجی مظاہرہ ہوا۔

مظاہرے میں ملی مسلم لیگ اور جماعت الدعوہ سمیت دفاع پاکستان کونسل میں شامل دینی جماعتوں کے کارکنان نے شرکت کی۔

اس موقع پر مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اُٹھا رکھے تھے، جس پر امریکہ اور اسرائیل کے خلاف جبکہ جہاد کے حق میں نعرے درج تھے۔مظاہرین نے امریکی اور اسرائیلی پرچم بھی نظرِآتش کئے۔

جماعت الدعوہ کے صوبائی امیر نے کہا کہ اس امریکی فیصلے سے نہ صرف عالمی امن کو شدید خطرہ ہے، بلکہ یہ اسلام کے خلاف امریکہ، انڈیا اور اسرائیل کا گٹھ جوڑ ہے جو ہمیشہ سے مسلمانوں کے خلاف رہا ہے۔

اس موقع پر ملی دفاع پاکستان کونسل میں شامل دینی و سیاسی جماعتوں کے نمائندوں نے کل ملک بھر میں بعد از نماز جمعہ پر امن مظاہروں کا اعلان کیا۔

جبکہ دوسری طرف جمعیت علماء اسلام (س) کی طرف سے بلائے گئے گرنیڈ قبائیلی جرگے کے موقع پر پارٹی کے قائد مولانہ سمیع الحق نے کہا کہ وہ امریکی فیصلے کو مسترد کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ کے پاس اسلامی ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہتر کرنے کا ایک موقع تھا مگر اسرائیل کو خوش کرنے کے لئے امریکی صدر نے وہ موقع بھی ہاتھ سے گنوا دیا۔

اس موقع پر عوامی نیشنل پارٹی کے سیکرٹری اطلاعات میاں افتخار نے عرب دنیا کی پالیسیوں کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اسلامی ممالک کو اپنی اندونی رنجشیں اور اختلافات بھلا کر فلسطینیوں کے ساتھ کھڑا ہونا چاہئے۔

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانہ سمیع الحق نے کہا کہ 34 ملکوں کی اسلامی فوج کے لئے یہ ایک آزمائش ہے کہ وہ عالم اسلام کو درپیش خطرات سے کیسے نمٹتے ہیں، انہوں نے کہا کہ اگر آج بیت المقدس کو نہیں بچایا گیا تو یہ خطرہ مکہ، مدینہ اور بیت اللہ تک بھی پہنچ سکتا ہے۔