چین میں صدر براک اوباما کی مصروفیات

چین میں جاری 'ایپک' سربراہی اجلاس کے موقع پر امریکہ کے صدر براک اوباما اور ان کے روسی ہم منصب کے درمیان مختصر بات چیت ہوئی۔

بیجنگ میں ہونے والی ایشیا پیسیفک اقتصادی کانفرنس میں آزادانہ تجارت کے معاہدے اہم موضوع رہے۔

صدر اوباما کا کہنا تھا کہ امریکہ اور چین "اس مفاہمت تک پہنچے ہیں" جس سے ڈبلیو ٹی او کے انفارمیشن ٹیکنالوجی معاہدے کو بڑھانے پر مزید بات چیت کا راستہ کھلے گا۔

امریکہ اور چین کے درمیان بات چیت میں ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن معاہدے سے متعلق ایک اہم پیش رفت ہوئی ہے جس کے تحت اعلیٰ ٹیکنالوجی والی مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ہو گی۔

ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن معاہدہ 1997 سے نافذ العمل ہے اور اس کے تحت اس میں شامل ممالک کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کی مصنوعات پر ڈیوٹی ختم کرنے کے لیے متفق ہونا ضروری ہے۔

امریکہ اور چین نے کاربن گیسوں کے اخراج میں کمی کے لیے ایک منصوبے کا اعلان کیا ہے جس سے عالمی ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کی کوششوں میں اہم پیش رفت میں مدد ملے گی۔

امریکہ اور روس سلامتی کونسل کے مستقل ارکان میں شامل ہیں جو جرمنی کے ساتھ مل کر ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق مذاکرات کو نتیجہ خیز بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن معاہدے میں شامل کی جانے والی مصنوعات پر چین اور امریکہ کے اختلافات کی وجہ سے یہ مذاکرات گزشتہ سال نومبر میں معطل ہو گئے تھے۔