کراچی نے کوئٹہ کو ایک رن سے ہرا دیا

پی ایس ایل کا کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلا جانے والا 28 واں میچ کراچی کنگز نے انتہائی سنسنی خیر مقابلے کے بعد صرف ایک رن سے جیت لیا ۔ کوئٹہ کے آخری چار کھلاڑی ریت کی دیوار ثابت ہوئے۔ وہ چھ وکٹس سے میچ جیت رہے تھے کہ عثمان شنواری کی زبردست بالنگ نے بازی پلٹ دی۔

کراچی کنگز نے ہارا ہوا میچ جیتا ہے ۔اس نے جیت کے لئے کوئٹہ کو191 رنز کا ہدف دیا تھا ۔ ایک موقع پر کوئٹہ چھ وکٹ سے جتتا ہوا محسوس ہوا لیکن احمد شہزاد کے 99 رنز پر آؤٹ ہونے کے بعد کوئی اور کھلاڑی ٹک کر نہیں کھیل سکا۔وہ کوشش کے باوجود نروس 99 کا شکار ہوگئے اور عثمان شنواری کی بال پر انگرام کو کیچ دے بیٹھے۔

احمد شہزاد کے ساتھ کھیلنے والے انور علی نے 2 رنز بنائےاور آخری اوور میں آؤٹ ہوگئے۔ یہ وکٹ بھی شنواری نے لی۔ ان کی جگہ نواز کھیلنے آئے تو تین بالوں پر چار رنز درکار تھےلیکن اسی دوران سرفراز بھی شنواری کا شکار ہوگئے۔ وہ بغیر کوئی رنز بنائے بولڈ ہوگئے۔ایک بال پر تین رنز درکار تھے لیکن کوشش کے باوجود صرف دو ہی رنز بن سکے۔

محمد نواز ایک اور سہیل تنویر بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہوئے۔ میچ جیتنے کا سہرا عثمان شنواری کی آخری اوورز میں کی گئی شاندار بالنگ رہی۔انہوں نے تین وکٹ لئے جبکہ اس سے قبل عمر خان بھی تین وکٹ لے چکے تھے۔

کراچی کی آج کی جیت کے ساتھ ہی لاہور ایونٹ سے باہر ہوگیا جبکہ ملتان سلطانز پہلے ہی آؤٹ ہوچکا تھا۔ ساتھ ہی کراچی کنگز نے پلے آف مرحلے کے لئے بھی کوالیفائی کرلیا ہے۔

کوئٹہ کی جانب سے احمد شہزاد اور شین واٹسن نے اننگز کا آغاز کیا۔ دو اوورز کا کھیل مکمل ہونے تک کوئٹہ کا اسکور 16 رنز تھا جس میں واٹسن کے 2 اور احمد شہزاد کے 13 رنز شامل تھے۔

چار اوور پورے ہوئے تو کوئٹہ کا اسکور 37 رنز ہوگیا جس میں احمد شہزاد کے 26 اور واٹسن کے سات رنز شامل تھے۔

کراچی کا پہلا وکٹ 69 رنز پر گرا تھا اور 58 رنز کا اسکور ہوا تو واٹسن 20 رنز بناکر پہلی وکٹ کے طور پر کریز کو چھوڑ کر پویلین لوٹ گئے۔

ان کی جگہ رلی روسوؤ آئے جبکہ احمد شہزاد 40 رنز پر کھیل رہے تھے۔

آٹھویں اوور میں کوئٹہ کو روسوؤ کی وکٹ سے بھی ہاتھ دھونے پڑے۔ وہ صرف 10 بناسکے تھے کہ عمر خان نے انہیں اپنی بال پر سرفراز کے ہاتھوں اسٹمپ کرادیا۔ اتفاق دیکھئے کہ کراچی کی دوسری وکٹ 84 رنز پر گری تھی جبکہ کوئٹہ کی تیسری وکٹ 85 رنز پر گری۔

دسویں اوور تک اسکور 89 رنز ہوگیا تھا جس میں عمر اکمل کے 3 اور احمد شہزاد کے 45 رنز شامل تھے۔ اب تک آؤٹ ہونے والے دونوں وکٹ عمر خان نے حاصل کئے تھے۔

گیارہ اوور کے اختتام تک اسکور 97 ہوگیا شہزاد کے 46 اور عمر اکمل کے 10 رنز تھے۔ کئی میچز کے بعد آج عمر اکمل نے تیزی سے رنز بنائے اور مجموعی اسکور کو 100 کا ہندسہ عبور کرانے میں شہزاد کی مدد کی۔

12 ویں اوور میں احمد شہزاد ففٹی بنانے میں کام ہوگئے۔ اوور ختم ہوا تو ان کا اسکور 54 اور ٹیم کا اسکور 112 ہوگیا جبکہ عمر اکمل بھی 17 رنز بناچکے تھے۔ تاہم ابھی میچ جیتنے کے لئے کوئٹہ کو 48 بالوں پر 79 رنز بنانا تھے۔

کراچی کی جانب سے اسکور میں سست روی دکھائی دی تو کوئٹہ 13 ویں اوور تک 117 رنز کے اسکور کو دیکھ کر مزید سستی کا احساس ہوا۔ کوئٹہ کا اسکور کوئٹہ کو اب بھی 43 بالوں پر 75 رنز بنانا تھا جبکہ اس کے پاس پوری آٹھ وکٹیں موجود تھیں۔

شہزاد کے علاوہ کوئی اور کھلاڑی اب تک بڑا اسکور کرنے میں ناکام رہا تھا۔ اس پر 125 رنز کے اسکور پر احمد شہزاد کا کیچ چھوٹ جانا کراچی کنگز کے لئے مزید نقصان دے ثابت ہوا۔ وہ 58 رنز بناچکے تھے جبکہ عمر اکمل 26 رنز پر کھیل رہے تھے۔

14 ویں اوورز کی پہلی گینڈ میں عمر خان نے عمر اکمل کا وکٹ بھی لے لیا۔ وہ 20 بالوں پر 27 رنز ہی بناسکے جبکہ شہزاد 61 رنز پر کھیل رہے تھے۔ ٹیم کا اسکور تین کھلاڑیوں کے نقصان پر 131 رنز تھا کہ براؤ کریز پر ان کا ساتھ دینے آئے۔

16 اوور کے ختم ہونے پر کوئٹہ کا اسکور 140 رنز تھا جس میں براؤ کے 3 اور احمد شہزاد کے 68 رنز شامل تھے۔ کوئٹہ کو میچ جیتنے کے لئے اب بھی 24 بالز پر 51 رنز درکار تھے۔

احمد شہزاد نے شنواری کے 17 ویں اوور میں تین چھکے لگائے اور اسکور کو 162 رنز تک پہنچایا جبکہ ان کا اپنا اسکور 87 رنز ہوگیا تھا۔ براؤ چار رنز پر کھیل رہے تھے۔

18 واں اوور مکمل ہوا تو کوئٹہ کو میچ جیتنے کے لئے 12 بالز پر 23 رنز بنانا تھے۔ اب تک کوئٹہ تین وکٹوں کے نقصان پر 168 رنز بناچکا تھا جس میں احمد شہزاد کے 87 اور براؤ کے نو رنز شامل تھے۔

کوئٹہ کو 9 بالز پر 14 رنز درکار تھے کہ براؤ رن آؤٹ ہوگئے۔ انہوں نے 9 رنز بنائے تھے جبکہ 19 ویں اوور تک مجموعی اسکور 186 ہوگیا تھا ۔ انور علی نے ایک رن اسکور نہیں کیا تھا جبکہ احمد شہزاد 99 رنز بناچکے تھے۔

کراچی کنگز 190 رنز بناکر آؤٹ

’کراچی ‘ کے اوپنر بابر اعظم کے شاندار 56 رنز کی بدولت ’کنگز‘ مقررہ 20 اوورز میں پانچ وکٹس کے نقصان پر 190 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے جس کے بعد کوئٹہ کو یہ میچ جیتنے کے لئے 191 رنزبنانا ہیں۔

کراچی کنگز کی جانب سے چھ کھلاڑی اچھا اسکور کرنے میں کامیاب رہے ۔ افتخار احمد 44 اور عماد وسیم 4 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔

رواں سیزن میں یہ کراچی کنگز کا سب سے بڑا اسکور تھا۔ اس سے پہلے کراچی نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف ہی شارجہ میں 4 وکٹوں پر 188 رنز بنائے تھے۔

کراچی کنگز کی جانب سے اننگز کی شروعات بابر اعظم اور کولن منرو نے کی۔ دونوں بیٹسمین ابتدا میں جارحانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرنے کے موڈ میں نظر نہیں آئے۔

اسی لئے 4 اوورز تک بغیر کسی نقصان کے 31 ہی رنز بن پائے جبکہ گزشتہ روز کے میچ سے دونوں کھلاڑیوں کو پچ کا اندازہ ہوجانا چاہئے تھا جو بیٹنگ کے لئے موزوں ہے۔ بابر اعظم 15 رنز پر اور منرو 11 رنز پر کھیل رہے تھے۔

چھٹے اوور میں کراچی 51 رنز بنانے میں کامیاب ہوگیا۔ بابر اعظم 25 اور منرو 17 رنز اسکور کرچکے تھے جبکہ کوئی کھلاڑی آؤٹ نہیں تھا۔

8 ویں اوور کے اختتام پر اسکور بڑھ کر 65 رنز ہوگیا جس میں دونوں بیٹسمین کا اسکور 28، 28 تھا جبکہ اس سے اگلے اوور کی آخری بال پر منرو آؤٹ ہوگئے۔ انہیں 30 رنز کے اسکور پر سرفراز احمد نے فواد احمد کی بال پر کیچ کیا۔

منرو کی جگہ بیٹنگ کرنے کے لئے آنے والے نئے بیٹسمین لیونگسٹن تھے جبکہ دوسرے اینڈ پر بابر اعظم تھے جنہوں نے دسویں اوور تک 31 رنز اسکور کرلئے تھے۔ ٹیم کا اسکور 72 رنز تھا۔

12 ویں اوور میں کراچی کنگز کو دوسرا نقصان اٹھا پڑا جب لیونگسٹن صرف 5 رنز بناکر محمد نواز کی بال پر عمر اکمل کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے جس کے بعد مجموعی اسکور دو وکٹ کے نقصان پر 84 رنز ہوگیا۔

کراچی کنگز نے 13 ویں اوورز میں 100 کا ہندسہ عبور کیا۔ انگرام اس دوران کریز پر آچکے تھے اور ان کے آتے ہی اسٹیڈیم میں موجود تماشائیوں کے شور اور جذبے میں اضافہ ہوگیا۔ وہ انگرام کی جارحانہ انداز کی بیٹنگ دیکھنے کے خواہشمند تھے۔

اس دوران بابر اعظم 47 اور انگرایم 13 رنز بنانے میں کامیاب رہے جبکہ ٹیم کا اسکور 104 رنز تھا۔ انگرام کے آنے کے بعد اسکور میں تیزی سے اضافہ ہونے لگا تھا۔

لیکن 15 واں اوور جاری ہی تھا کہ انگرام کی بیٹنگ کو 24 رنز پر بریک لگ گئے۔ انہیں محمد حسنین نے ایل بی ڈبلیو کیا۔ اسکور تھا تین کھلاڑیوں کے نقصان پر 118 رنز جبکہ بابر اعظم اس دوران نصف سنچری مکمل کرکے 56 رنز پر کھیل رہے تھے۔

محمد حسنین کا یہ اوور اس وقت اور بھی زیادہ قیمتی ہوگیا جب انہوں نے بابر اعظم کو 56 رنز پر ہی سرفراز احمد کے ہاتھوں کیچ کرادیا۔

پانچویں وکٹ کی ساجھے داری کے لئے افتخار احمد اور ڈنک آئے۔ افتخار نے آتے ہی چوکا جڑدیا جبکہ ڈنک نے ایک رن لیا یوں اسکور چار کھلاڑیوں کے نقصان پر 131 رنز ہوگیا۔

17 واں اوور مکمل ہوا تو کراچی کا مجموعی اسکور 147 رنز ہوگیا۔ افتخار 8 اور ڈنک 15 بناچکے تھے جبکہ کراچی کے 4 کھلاڑی آؤٹ ہوکر پویلین لوٹ چکے تھے۔

18 ویں اوور میں ڈنک 18 رنز بناکر آؤٹ یوئے تو اسکور پانچ وکٹ کے نقصان پر 156 ہوگیا۔ ڈنک کی وکٹ سہیل تنویر نے لی جبکہ افتخار 15 رنز پر کھیل رہے تھے جن کا ساتھ دینے کے لئے عماد وسیم آئے۔

اس دوران افتخار نے جلد از جلد زیادہ رنز بنانے کی کوشش کی اور چھکے، چوکے لگائے۔ اس لئے 19 واں اوور ختم ہوا تو وہ 33 رنز بنانے میں کامیاب ہوگئے جبکہ عماد وسیم نے ابھی کھاتا نہیں کھولا تھا۔ ٹیم کا اسکور پانچ کھلاڑیوں کے نقصان پر 175 رنز ہوگیا۔

کراچی اور کوئٹہ کے درمیان ہونے والے ٹاس کا ایک منظر

کوئٹہ کی ٹاس جیت کر کراچی کو بیٹنگ کی دعوت:

پاکستان سپر لیگ کے 28 ویں میچ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے کراچی کنگز کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے خود فیلڈنگ کرنے کا فیصلہ کیا ہے, اس لئے کراچی کنگز کو پہلے بیٹنگ کرنے کا موقع ملا ہے۔

کوئٹہ کے کپتان سرفراز احمد کے مطابق انہوں نے اپنی ٹیم میں ایک تبدیلی کی ہے جبکہ کراچی کنگز نے دوتبدیلیاں کی ہیں۔ کوئٹہ کی ٹیم میں اعظم خان کی جگہ انور علی کو لیا گیا ہے۔

کراچی کنگز اس میچ کو جیتی ہے تو اس کے پوائنٹس آٹھ سے بڑھ کر دس ہوجائیں گے اور وہ پلے آف مرحلے کے لئے کوالیفائی کرجائے گی ۔

کوئٹہ اس وقت پوائنٹس ٹیبل پر سرفہرست ہے تاہم اگر کراچی کنگز،پشاور زلمی سے رن ریٹ بہتر کرلے اور اسے شکست دینے میں بھی کامیاب ہوجائے تو اس کی پوزیشن پشاور زلمی سے بھی بہتر ہوجائے گی۔

کراچی کو، کولن انگرام سے بڑی امیدیں ہیں ۔ انگرام سب سے لمبی 127 رنز کی ریکارڈ اننگز کھیل چکے ہیں۔ اسی اننگز کی بدولت کراچی کنگز، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو ایک میچ ہرا بھی چکی ہے ۔

انگرام کے بعد جو بڑے کھلاڑی کراچی ٹیم میں شامل ہیں ان میں بابر اعظم ، لیام لیونگسٹن، محمد عامر، عثمان خان شنواری اور ایرون سمرز شامل ہیں۔

اس کے مقابلے میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے پاس شین واٹسن، رلی روسو، عمر اکمل اور احمد شہزاد جیسے بیٹسمین اور سہیل تنویر، فواد احمد ، محمد نواز اور محمد حسنین جیسے بالرز کی خدمات حاصل ہیں۔