مارچ کے گرد گھومتی سیاست، منگل کا دن اہم ہوگیا

فائل

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عمران خان نے منگل کو کور کمیٹی کا اجلاس طلب کر رکھا ہے جس میں 14 اگست کے لانگ مارچ اور جلسے کے اقدامات کا جائزہ لیا جائے گا

کراچی۔۔ پاکستانی سیاست، رمضان کے باوجود ان دنوں ’انقلاب‘۔۔ ’آزادی مارچ‘ ۔۔اور ان سب سے بچنے کے لئے منائی جانے والی ’جشن آزادی کی تقریبات‘ کی تیاریوں کے سبب گرماگرم موضوع بنی ہوئی ہے۔

مارچ کے حوالے سے منگل کا دن اہمیت اختیار کر گیا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عمران خان نے کل کورکمیٹی کا اجلاس طلب کر رکھا ہے جس میں 14اگست کے لانگ مارچ اور جلسے کے اقدامات کا جائزہ لیا جائے گا، جبکہ پیر کی شام مقامی میڈیا رپورٹس خاص کر ’ڈان نیوز‘ کا کہنا ہے کہ حکمراں جماعت مسلم لیگ ن نے بھی مارچ کے خلاف حکمت عملی طے کرنے کے لئے منگل کو اجلاس طلب کرلیا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے الیکشن 2013ء میں مبینہ طور پر دھاندلی کے خلاف اسلام آباد کے ڈی چوک پر احتجاجی مارچ کا اعلان کیا گیا تھا۔ تاہم، گزشتہ ہفتے حکمراں جماعت نے 15 روزہ جشن آزادی کی تقریبات منانے خاص کر 14 اگست کو ڈی چوک پر ہی تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر جشن منانے کی دعوت دے ڈالی۔

سیاسی تجریہ نگاروں کا کہنا ہے کہ دراصل ایسا صرف مارچ کا زور توڑنے کے لئے کیا جا رہا ہے۔ شاید پی ٹی آئی کو بھی ایسا ہی لگتا ہے۔ اسی لئے اس نے مارچ سے متعلق حکمت عملی نئے سرے سے ترتیب دینے کے لئے کور کمیٹی کا اجلاس طلب کیا ہے۔

پی ٹی آئی کی ترجمان ڈاکٹر شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ کور کمیٹی اجلاس میں پارٹی رہنماوٴں کی جانب سے پرامن آزادی مارچ کے انعقاد سے متعلق مختلف تجاویز پر غور کیا جائے گا۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اجلاس میں حکومت کی جانب سے عمران خان کو ملنے والی جشن آزادی کی تقریب میں شرکت کی دعوت اور جشن میں شرکت کرنے یا نہ کرنے سے متعلق بھی غور و غوض کیا جائے گا۔

اس اجلاس کی خبروں کے ساتھ ہی پاکستان مسلم لیگ ن نے بھی منگل کو ہی پارٹی رہنماوٴں، وزراء اور دیگر اہم عہدیداروں کو اس اجلاس میں طلب کرلیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق، اجلاس میں آزادی مارچ کے حوالے سے مختلف اہم پہلووٴں پر غور کیا جائے گا۔