’’میں اکیسویں صدی میں نفرت کے خلاف آواز اُٹھا رہا ہوں۔‘‘

Your browser doesn’t support HTML5

اگرچہ روایتی طور پر پشتون موسیقی اور رقص سے لگاؤ رکھتے ہیں۔ لیکن اس فن کو بطور پیشہ پسند نہیں کیا جاتا۔ پشاور میں خٹک قبیلے سے تعلق رکھنے والے ایک تعلیم یافتہ نوجوان نے رقص کو بطور پیشہ اپنایا ہے۔ انہیں کیسی مشکلات سے گزرنا پڑ رہا ہے؟ جانیں پشاور سے اس رپورٹ میں۔