بلوچستان کے ساحلی علاقے گوادر میں بارشوں کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث سیلابی صورتِ حال پیدا ہو گئی ہے اور نشیبی علاقے زیرِ آب آ گئے ہیں۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق شہر میں سیلاب سے اب تک متعدد گھر منہدم ہو چکے ہیں جب کہ دیگر املاک کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
گوادر کے ڈپٹی کمشنر اورنگ زیب بادینی نے وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ گوادر میں بارشوں سے بعض نشیبی علاقوں میں پانی بھر گیا ہے اور سیلابی صورتِ حال کا سامنا ہے جس سے نمٹنے کے لیے ضلعی انتظامیہ نے گوادر میں الرٹ جاری کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سیلاب میں پھنسے افراد کو ریسکیو کرنے کا عمل بھی جاری ہے۔
اورنگ زیب بادینی نے بتایا کہ ریسکیو کے سلسلے میں ضلعی انتظامیہ کراچی اور قریبی ضلعے تربت سے رابطے میں ہے اب تک گوادر میں دیواریں گرنے اور 7 مکانات کے منہدم ہونے کے علاوہ کسی قسم کی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔
محکمۂ موسمیات کے مطابق بلوچستان میں پنجگور، آوارن، خضدار، قلات، تربت، گوادر، کیچ، کوئٹہ، چمن، پشین، قلعہ عبد اللہ اور قلعہ سیف اللہ میں مزید بارش ہو سکتی ہے جب کہ پہاڑی سلسلوں میں برف باری کا امکان ہے۔
گوادر سے موصول ہونے والی بعض ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بارش کا پانی لوگوں کو گھروں میں داخل ہو رہا ہے جس سے انہیں شدید مالی نقصانات کا سامنا ہے۔
This is the Switzerland of Pakistan, Gwadar. The office of GDA itself is doomed by the water. It cannot defend its office, how it can make a plan to deal with the sewerage system of the entire city. #Gwadar pic.twitter.com/qku23F3Kc0
— Naeema Zehri (@zehrijournalist) February 28, 2024
گوادر کے صحافی سلمان ہاشم نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں بتایا کہ گزشتہ منگل کی صبح سے گوادر میں وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے جس سے گوادر کے نشیبی علاقے زیر آب آئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ سیلابی صورتِ حال کے باعث سب سے زیادہ گوادر کا نشیبی علاقہ سر بند متاثر ہوا ہے جہاں تقریب پانچ ہزار کے قریب آبادی موجود ہے جو محسور ہو چکی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سربند سے بعض لوگ کشتیوں کے ذریعے جان بچا کر اپنی مدد آپ کے تحت گوادر شہر منتقل ہو رہے ہیں۔
سلمان ہاشم کے مطابق گوادر میں سربند کے علاوہ ملا بند، شادو بند، ڈوریا اور فاضل چوک کا علاقہ بھی متاثر ہوا ہے۔
ان کے بقول متعدد علاقوں میں بجلی بند اور گیس کی سپلائی معطل ہو چکی ہے۔ متاثرہ علاقوں میں پینے کے پانی اور اشیا خور و نوش کی قلت ہے جبکہ بعض علاقوں میں انٹرنیٹ کی سہولت بھی دستیاب نہیں ہے۔
*گوادر زیر آب* *نیاباد فقیر قالونی سمیت گوادر کے بیشتر علاقوں میں بارش کا پانی گھروں میں داخل**طوفانی بارش میں گوادر شہر زیر آب آگیا**کئی مکانات کی دیواریں گر چکے ہیں*@HDT_Balochistan @MHidayatRehman pic.twitter.com/5pA7Hc4zuG
— Amir Telah (@AmirBal45805290) February 28, 2024
بلوچستان سے تعلق رکھنے والے سینیٹر کہدہ بابر نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ گوادر میں سیلاب سے بہت زیادہ تباہی ہوئی ہے۔ وفاقی اور صوبائی حکومت گوادر کو آفت زدہ قرار دے۔
قدرتی آفات سے نمٹنے والے ادارے پی ڈی ایم اے بلوچستان کے ترجمان نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ گوادر میں منگل کی صبح سے بارش ہو رہی ہے جس سے اربن فلڈنگ ہوئی ہے۔ سربندر کے علاقے میں پھنسے مقامی افراد کو ریسکیو کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔
ترجمان کے مطابق گوادر کے علاوہ ضلع کیچ میں بھی سیلابی صورتِ حال کا سامنا ہے۔ پی ڈی ایم اے کی ٹیموں کا لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔
انہوں نے بتایا کہ حالیہ بارش اور برف باری کے باعث کسی بھی جانی اور مالی نقصان سے بچنے کے لیے الرٹ جاری کیا گیا ہے۔