رمضان کی آمد، دنیا کے مختلف خطوں میں روایتی گہما گہمی

فلسطین میں رمضان کی آمد کا جشن منانے کے لیے آتش بازی کی جا رہی ہے۔

کویت میں رمضان کی آمد پر ایک شخص اپنی دکان سجا رہا ہے۔

مشرقِ وسطیٰ کے کئی ممالک میں رمضان کے استقبال کے لیے بازاروں اور گھروں پر روایتی ’فانوس‘  لگائے جاتے ہیں۔

انڈونیشیا مسلم آبادی کے لحاظ سے دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے جہاں لوگوں نے سماجی فاصلے کے ساتھ مساجد میں پہلی تراویح ادا کی۔

انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ کی ’مسجدِ استقلال‘ میں مرد نمازیوں کے علاوہ خواتین کی بڑی تعداد بھی تراویح کی نماز ادا کر رہی ہے۔

یروشلم میں واقع مسجد اقصیٰ میں بھی رمضان کی تیاریاں ہو رہی ہیں۔

کویت میں ایک دکان دار اپنی دکان کی سجاوٹ میں مصروف ہے۔

مساجد میں عبادات کے اہتمام کے ساتھ کرونا ایس او پیز کا بھی خیال رکھا جارہا ہے۔

پاکستان کے شہر پشاور میں حکومت کے ’احساس پروگرام‘ کے تحت رمضان کے لیے ضرورت مند خواتین نقد مالی امداد حاصل کرنے کے لیے قطار میں انتظار کر رہی ہیں۔

کویت میں رمضان کی آمد پر بازاروں میں چہل پہل میں اضافہ ہو گیا ہے۔

مصر میں رمضان کی آمد کے موقعے پر سڑکوں اور بازاروں کو برقی قمقموں سے سجایا گیا ہے۔

مصر کے دارالحکومت قاہرہ کے ایک مسیحی اکثریتی علاقے میں رمضان کی مناسبت سے کی گئی سجاوٹ میں صلیب بھی نمایاں ہے۔

پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کی مساجد میں نمازِ تراویح کی تیاریاں جاری ہیں۔

مسجد اقصیٰ کے احاطے میں نمازیوں کے لیے ٹینٹ لگائے جا رہے ہیں۔

آبادی کے لحاظ سے انڈونیشیا میں نمازِ تراویح کے بڑے اجتماعات کا انعقاد کیا جاتا ہے۔

پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے کی جانب سے ضرورت مند خواتین میں رمضان کی آمد سے قبل کھانے پینے کی اشیا تقسیم کی گئیں۔

مصر میں سڑکوں پر آرائشی سامان کے اسٹالز لگے ہوئے ہیں جہاں روایتی لالٹینیں اور دیگر سجاوٹی اشیا فروخت کی جا رہی ہیں۔

پاکستان کے شہر کراچی میں فلاحی تنظیموں کے رضاکار لوگوں میں راشن تقسیم کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔