زائرین پر خود کش حملہ، 23 ہلاک متعدد زخمی

فائل

سرکاری ذرائع کے مطابق، اتوار کو یہ واقعہ اُس وقت پیش آیا جب ایک بس جس میں شیعہ زائرین سوار تھے، ایک ہوٹل پر کھڑی تھی کہ چار خودکش حملہ آوروں نے اس پر حملہ کردیا
تافتان سے کوئٹہ آنے والی ایک بس، جس میں شیعہ زائرین سوار تھے، کو چاغی کے مقام پر خودکش حملہ پیش آیا، جس کے نتیجے میں 23 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔

بلوچستان کے صوبائی وزیر داخلہ، میر سرفراز بگٹی نے بتایا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں آٹھ خواتین اور دو بچے شامل تھے۔

اُنھوں نے بتایا ہے کہ خود کش حملہ آوروں کی تعداد چار تھی، اور
یہ واقعہ اُس وقت پیش آیا جب زائرین کی بس چاغی کی ایک ہوٹل پر کھڑی تھی۔

اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ حملہ آوروں نے پہلے فائرنگ کی اور پھر دستی بم پھینکے، جس کے بعد دھماکہ خیز مواد سے اپنے آپ کو اڑا دیا۔


ادھر میڈیا رپورٹوں میں لیویز اور بلوچستان کے سکریٹری داخلہ کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ حملے کے وقت لیویز اہل کار زائرین کے ساتھ موجود تھے۔

بتایا جاتا ہے کہ یہ زائرین زیارات کے بعد بس کے ذریعے ایران سے واپس آرہے تھے۔

میڈیا رپورٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ حملہ ہاشمی ہوٹل پر ہوا، جس کی ’مجلس وحدت مسلمین‘ کے علاوہ ’ملت جعفریہ‘ کے سربراہ، علامہ ساجد نقوی نے مذمت کی ہے۔