روس: حزب مخالف کے رہنما کو پانچ سال قید کی سزا

الیکسی نیولنی

حزب اختلاف کے رہنما حکومت کی مبینہ بدعنوانی کو اجاگر کرتے رہے ہیں اور اُن کا کہنا ہے کہ ان پر لگائے گئے الزامات کی بنیاد سیاسی ہے اور جس کا مقصد اُنھیں خاموش کرانا ہے۔
روس میں ایک عدالت نے جمعرات کو حزب اختلاف کے رہنما ایلکسی نیولنی کو خردبرد کرنے پر قصور وار قرار دیتے ہوئے پانچ سال قید کی سزا سنائی ہے۔

نیولنی پر الزام تھا کہ 2009 میں بطور صوبائی گورنر کے مشیر کے اُنھوں نے ایک سرکاری کمپنی کی پانچ لاکھ ڈالر مالیت کی لکڑی کا غبن کیا۔

حزب اختلاف کے رہنما حکومت کی مبینہ بدعنوانی کو اجاگر کرتے رہے ہیں اور اُن کا کہنا ہے کہ ان پر لگائے گئے الزامات کی بنیاد سیاسی ہے اور جس کا مقصد اُنھیں خاموش کرانا ہے۔

اُنھوں نے حال ہی میں ماسکو کے میئر کے انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا تھا۔

روس کے قانون کے مطابق عدالت کی طرف سے سزا یافتہ ہونے کے بعد وہ میئر یا کسی اور سرکاری عہدے کے لیے انتخاب نہیں لڑ سکتے۔

گزشتہ سال نیولنی نے ماسکو میں ہونے والے حکومت مخالف بڑے مظاہروں کی قیادت بھی کی تھی جو صدر پوٹن کی برہمی کا باعث بنا۔

امریکی اخبار ’وال اسٹریٹ جرنل‘‘ کا نیولنی کے بارے میں کہنا ہے کہ ’’ یہ شخص صدر پوٹن کے لیے سب سے زیادہ خوف کا باعث ہے۔‘‘

نیولنی نے انتخابات میں بڑے پیمانے پر ہونے والی مبینہ دھاندلی اور پوٹن کی دوبارہ صدارت کے خلاف 2011ء میں شروع ہونے والے مظاہروں کے انعقاد میں معاونت کی تھی۔

حزب مخالف کے اس رہنما کا انسداد بدعنوانی سے متعلق بلاگ دس لاکھ سے زائد روسی انٹرنیٹ صارفین خصوصاً نوجوان پڑھ چکے ہیں۔