روس کی یوکرین کو گیس اور کوئلے کی ترسیل روکنے کی دھمکی

روس کے وزیر توانائی الیگزینڈر نووک نے کیف پر الزام عائد کیا کہ وہ جان بوجھ کر ان بجلی کی کھمبوں کی دوبارہ تعمیر سے انکار کر رہا ہے جو اختتام ہفتہ یوکرین نواز نامعلوم حملہ آوروں نے اڑا دیے تھے۔

روس نے یوکرین کو گیس اور کوئلے کی ترسیل روکنے کی دھمکی دی ہے جس کے بعد کرائمیا میں بجلی کی ترسیل کی معطلی کا بحران مزید سنگین ہو گیا ہے۔

روس کے وزیر توانائی الیگزینڈر نووک نے کیف پر الزام عائد کیا کہ وہ جان بوجھ کر ان بجلی کی کھمبوں کی دوبارہ تعمیر سے انکار کر رہا ہے جو اختتام ہفتہ یوکرین نواز نامعلوم حملہ آوروں نے اڑا دیے تھے جس کے باعث جزیرہ نما کرائمیا کو بجلی کی ترسیل معطل ہو گئی تھی۔

یوکرین کی حکومت نے اس الزام کی تردید کرتے ہوئے اسے "بالکل بے بنیاد" قرار دیا ہے۔ یوکرین کی طرف سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ روس کی طرف سے یوکرین کی کھانے پینے کی اشیا کی برآمدات پر پابندی کے جواب میں کرائمیا کو خوراک کی ترسیل پر پابندی عائد کرنا کا ارادہ رکھتا ہے۔

نووک نے کہا کہ روس سے کرائمیا کو توانائی کی فراہمی کے لیے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کا پہلا مرحلہ 20 دسبمر تک مکمل ہو گا اس سے قبل بتایا گیا تھا کہ یہ عمل 22 دسمبر کو مکمل ہوگا۔

ماسکو میں توانائی کی وزارت نے کہا کہ اس دوران روس تین سو سے زائد متحرک جنریٹر کرائمیا بھیج رہا ہے۔

نووک نے کہا کہ روس یوکرین کو گیس کی فراہمی منگل یا بدھ کو روک سکتا ہے کیونکہ بقول ان کے کیف نے مستقبل میں گیس کی فراہمی کے لیے پہلے سے ادائیگی نہیں کی ہے۔

کرائمیا میں بجلی کی فراہمی معطل ہونے کی وجہ سے منگل کو تقریباً 10 لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں جبکہ کیف اور ماسکو کے درمیان کرائمیا کے معاملے پر کشیدگی میں اضافہ ہو گیا ہے۔

روس نے گزشتہ سال سخت بین الاقوامی ردعمل اور مغرب کی طرف سے پابندیاں عائد کیے جانے کے باوجود کرائمیا کا خود سے الحاق کر لیا تھا۔ ان پابندیوں کا مقصد روس پر کرائمیا کو یوکرین کو واپس کرنے کے لیے دباؤ ڈالنا تھا۔