شاہین ایئر کے پائلٹ پر انسداد دہشتگردی کی دفعہ کے تحت مقدمہ

فائل فوٹو

ان پر الزام ہے کہ انہوں نے نشے کی حالت میں ایک نجی فضائی کمپنی کے جہاز کو اڑا کر طیارے پر سوار ایک سو سے زائد افراد کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالا۔

پاکستان میں عمومی طور پردہشت گردی کے واقعات میں ملوث عسکریت پسندوں کو انسداد دہشت گردی کے قوانین کے تحت مقدمات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

تاہم حال ہی میں پاکستان کی ایک نجی فضائی کمپنی ’شاہین ائیر‘ کے پائلٹ عصمت محمود کو بھی انسداد دہشت گردی کے قانون کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔

ان پر الزام ہے کہ انہوں نے نشے کی حالت میں ایک نجی فضائی کمپنی کے جہاز کو اڑا کر طیارے پر سوار ایک سو سے زائد افراد کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالا۔

گزشتہ ہفتے لاہور ائیر پورٹ پر لینڈنگ کے وقت شاہین ایئر کے مسافر طیارے کا ٹائر پھٹنے سے یہ طیارہ کچے میں اتر گیا تھا، اس طیارے پر 120 مسافر سوار تھے جن میں سے کم از کم 10 مسافر معمولی زخمی ہوئے۔ اس واقعے میں طیارے کو بھی شدید نقصان پہنچا۔

واقعے کے بعد معمول کے مطابق پائلٹ عصمت محمود کا طبی معائنہ کیا گیا جس کے بعد پاکستان کے شہری ہوابازی کے محکمے ’سول ایوی ایشن اتھارٹی‘ کی طرف سے جاری کی گئی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا کہ حادثہ پائلٹ کی غفلت، تھکاوٹ اور اس کے نشہ کی حالت میں ہونے کے باعث پیش آیا۔

سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ایک ترجمان پرویز جارج نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ حادثے کے بعد عصمت محمود کے خون کے نمونے میں الکوحل کی مقدار کافی بہت زیادہ تھی۔

عصمت محمود اور اُن کے اہل خانہ و دوست اس بات سے انکاری ہیں کہ حادثے کے وقت وہ نشے کی حالت میں تھے، بلکہ اُن کا موقف ہے کہ حادثہ اورلوڈنگ کے سبب پیش آیا اور پائلٹ نے اپنی کمال مہارت سے مسافروں کی زندگی بچا نے میں اہم کردار ادا کیا۔

اُدھر شاہین ائیر کو پیش آنے والے حادثے کے فوری بعد پاکستان کی شہری ہوا بازی کے محکمے کی طرف سےملک کی تمام فضائی کمپنیوں کو ہدایات جاری کی گئیں کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کے ہوا باز اور عملے کے دوسرے ارکان اپنے فرائض انجام دینے کے لیے صحت مند ہیں اور اس طرح کے واقعات کو دوبارہ رونما ہونے سے روکنے کے لیے پرواز سے پہلے ہوابازوں اور عملے کے دوسرے ارکان کے اچانک طبی معائنے بھی کروائیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ پرواز سے پہلے نہ تو وہ تھکاوٹ کا شکار ہیں اور نہ ہی انہوں نے کسی نشہ آور چیز کا استعال کیا ہے۔

پاکستان میں قانونی طور پر مسلمان شہریوں پر شراب نوشی پر پابندی عائد ہے اور شہری ہوابازی کے محکمے کے قوائد وضوابط کے مطابق ہوابازوں، جہاز کے عملے اور فضائی میزبانوں اور مسافروں کے لیے بھی شراب نوشی ممنوع ہے۔