شوال کا چاند نظر آ گیا، عید الفطر اتوار 24 مئی کو ہو گی

مفتی منیب الرحمان (فائل)

وفاقی رویت ہلال کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان کے مختلف مقامات پر ہفتے کی شام شوال کا چاند نظر آ گیا ہے، اور کل، بروز اتوار، 24 مئی کو عید الفطر منائی جائے گی۔

اس بات کا اعلان کمیٹی کے سربراہ، مفتی منیب الرحمان نے کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ملک بھر میں رویت ہلال کی وفاقی اور زونل کمیٹیوں کا اجلاس ہوا۔

اعلان میں کہا گیا ہے کہ ''وفاقی کمیٹی کو چمن اور پسنی سے رویت ہلاک کی شہادتیں موصول ہوئی ہیں۔ اور یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ شوال کا چاند نظر آگیا ہے، اور عید الفطر کل یعنی بروز اتوار، 24 مئی کو منائی جائے گی''۔

ساتھ ہی مفتی منیب نے جمعے کے روز پی آئی اے کے حادثے میں مسافروں اور عملے کے ارکان کی ہلاکتوں پر دکھ اور تعزیت کا اظہار کیا۔

ایک سوال کے جواب میں، انھوں نے کہا کہ طبی ماہرین کے مشورے پر عمل کرتے ہوئے، نماز عید میں ضابطہ کار اپناتے ہوئے معانقہ و مصافحہ نہ کرنے پر عمل کیا جائے، تاکہ کرونا وائرس کی منتقلی کے خدشات سے بچا جا سکے۔

بقول ان کے، ''عید کی مبارکباد دینا ہماری دینی روایات میں سے ہے۔ لیکن، بہتر یہ ہے کہ ماہرین کے مشورے پر عمل کیا جائے، جس میں شرعاً کوئی ممانعت نہیں ہے''۔

کرونا وبا کا ذکر کرتے ہوئے، انھوں نے کہا کہ ''عید نماز کی ادائیگی کے بعد، زبانی مبارکباد دیں۔ اللہ کرے یہ خطرہ، مصیبت جلد ٹل جائے''۔

ایک اخبار نویس کے سوال پر، مفتی منیب الرحمان نے کہا کہ ''فواد چوہدری کی کوئی حیثیت نہیں''؛ اور یہ کہ ''انھیں اپنی وزارت سے متعلق بات کرنی چاہئے۔'' وہ وزیر مذہبی امور نہیں ہیں۔

انھوں نے وزیر اعظم سے مطالبہ کیا کہ فواد چوہدری کو پابند کریں کہ وہ دوسرے امور میں مداخلت نہ کریں۔ بقول ان کے، ''ہم نے شریعت کے مطابق فیصلہ کیا، جو کہ ہمارا فریضہ ہے''۔

مفتی منیب الرحمان نے سوال کیا کہ عید سے ان کا کام نہیں۔ ان کا عید سے کیا رشتہ۔ وہ یہ بتائیں کتنے روزے رکھے، کتنی نمازیں پڑھیں۔ وہ اپنی وزارت تک محدود رہیں۔

بعدازاں، ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے، وزیر سائنس و ٹیکنالوجی، فواد چوہدری نے کہا کہ ''میں یہ دلیل نہیں مانوں گا کہ عینک سے چاند نظر آئے تو ٹھیک، اور جدید ٹیکنالوجی سے نظر آئے تو حلال نہیں ہے''۔ ساتھ ہی، انھوں نے کہا کہ وہ مفتی منیب اور رویت ہلال کمیٹی کے ارکان کو قابل احترام سمجھتے ہیں۔

اس سے قبل، ایک اخباری کانفرنس میں وزیر سائنس و ٹیکنالوجی نے کہا تھا کہ مذہبی تہوار کے موقع پر ہمیشہ چاند کا تنازع رہتا ہے۔ تاہم، اب سائنسی ترقی سے چاند دیکھنے کا مسئلہ حل ہوگیا ہے۔ مذہبی تہواروں کو تنازع کے بجائے یکجہتی کا باعث ہونا چاہیے۔

فواد چوہدری نے کہا تھا کہ ''چاند آج 7 بج کر 36 منٹ سے لے کر 8 بج کر 15 منٹ کے درمیان نظر آئے گا''۔

چاند دیکھنے کے لیے قائم کمیٹی کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 1974 میں رویت ہلال کمیٹی بنی تھی۔ امید تھی مسئلہ حل ہوگا مگر رویت ہلال کمیٹی ہمیشہ تنازعات کا شکار رہی۔