مردم شماری: سندھ حکومت کی میزبانی میں کل جماعتی کانفرنس

فائل

کانفرنس میں سندھ کی مختلف سیاسی، مذہبی اور قوم پرست جماعتوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔

ملک میں متوقع مردم شماری پر صوبہ سندھ کا موقف واضح کرنے کے لیے اتوار کو کراچی میں وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی زیر صدارت کل جماعتی کانفرنس منعقد ہوئی۔

کانفرنس میں سندھ کی مختلف سیاسی، مذہبی اور قوم پرست جماعتوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔

وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کو پچھلی مردم شماری میں بھی نظر انداز کیا گیا تھا اور اس بار بھی سندھ کو اس معاملے میں اعتماد میں نہیں لیا گیا اور مردم شماری سے متعلق کوئی تفصیلات نہیں بتائی گئیں۔

وفاق میں حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ ن کے نمائندے نہال ہاشمی نے اپنے خطاب میں کہا کہ وفاقی حکومت ایسا کوئی کام نہیں کرے گی جو آئین اور قانون کے خلاف ہو۔

وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے تجزیہ کار مظہر عباس کا کہنا تھا کہ بد قسمتی سے اس معاملے کو اتنا پیچیدہ بنا دیا گیا ہے کہ وفاق اور صوبوں میں اعتماد کا فقدان بڑھتا جارہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آبادی کے لحاظ سے جو تحفظات ہیں انھیں دور کرنا ضروری ہے اور اس کے لئے مناسب فورم مشترکہ مفادات کونسل ہے جس کا اجلاس حکومت نے بلا لیا ہے۔

مظہر عباس کا مزید کہنا تھا کہ آبادی کے حساب سے اسمبلیوں کی نشستیں نہیں بڑھیں اور نہ حلقہ بندیاں اس حساب سے ہوئی ہیں۔ ان کے بقول یہ تمام کام آئینی ذمہ داریوں کے زمرے میں آتے ہیں چنانچہ حکومت کو سب کے تحفظات دور کر کے فوری طور پر مردم شماری کرانی چاہیے۔

پاکستان میں گزشتہ مردم شماری 17 سال قبل ہوئی تھی۔ ماہرین کے مطابق ملک کی آبادی سے متعلق اعداد و شمار آئندہ کی منصوبہ بندی اور اس پر عمل درآمد میں انتہائی معاون ثابت ہوتے ہیں۔