امریکہ: اکتوبر میں روزگار کے نئے مواقعوں میں کمی آئی

وائرس کی دوسری لہر نے کئی کاروباروں کو بند کر دیا ہے۔ گزشتہ ہفتے 15 لاکھ امریکیوں نے بے روزگاری الاؤنس کے لیے درخواستیں جمع کرائیں۔

امریکی آجروں نے ماہِ اکتوبر میں بہت کم کارکنوں کو کام کیلئے بھرتی کیا۔ جب کہ گزشتہ ہفتے تقریباً 15 لاکھ امریکیوں نے بے روزگاری الاؤنس کے لیے درخواستیں دیں۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کا کہنا ہے کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت کی جانب سے مالی امداد کے اختتام اور کووڈ-19 کے بڑھتے ہوئے کیسز معشیت کی بحالی کی رفتار کو سست کر رہے ہیں۔

خبر کے مطابق تین نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخاب کے لیے سخت تر انتخابی مہمات اور سنسنی خیز نتائج کی وجہ سے حکومت کی جانب سے ان امدادی پیکیج کا امکان غیر یقینی ہو گیا ہے جس کے متعلق یہ سوچا جا رہا تھا کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ میں ایک بار پھر اضافے کے پیش نظر حکومتی سطح پر مالی اقدامات کیے جائیں گے۔

اس صورت حال میں توجہ فیڈرل ریزرو کی جانب منتقل ہو جائے گی۔امریکی سینٹرل بینک نے جمعرات کے روز، سود پر منافع کی صفر شرح برقرار رکھی۔ فیڈرل ریزرو کے سربراہ نے کہا کہ لیبر مارکیٹ اور معیشت میں درمیانے درجے کی بہتری آ رہی ہے اور مالی تعاون کی فراہمی سے معیشت کو مزید بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔

کرونا وائرس کی دوسری لہر کی وجہ سے کئی کاروبار بند ہو رہے ہیں۔

لیبر ڈیپارٹمنٹ کا جمعہ کے روز کہنا تھا کہ تعمیراتی اور مصنوعات سازی جیسے شعبوں میں، جن میں زراعی شعبہ شامل نہیں ہے، ماہِ ستمبر چھ لاکھ 72 ہزار نئی ملازمتیں فراہم کی گئیں۔

رائٹرز کے مطابق، ستمبر میں بے روزگاری کی شرح سات اعشاریہ نو سے کم ہو کر چھ اعشاریہ نو پر آ گئی۔

نئے صدر، وہ چاہے صدر ٹرمپ ہوں یا جو بائیڈن، انہیں گریٹ ڈپریشن کے بعد سب سے بڑی کساد بازاری سے نکلنے کے لیے معیشت کی نمو کا چیلنج درپیش ہو گا۔