پاکستان کے کئی شہروں میں 'اسمارٹ لاک ڈاؤن'

لاک ڈاؤن والے علاقوں میں ماسک لازمی ہو گا، ان علاقوں میں پبلک ٹرانسپورٹ، ڈبل سواری اور تجارتی سرگرمیوں پر پابندی ہو گی۔ تاہم اشیائے خورو نوش کی دکانیں اور میڈیکل اسٹورز شام 7 بجے تک کھولے جا سکیں گے۔

اسمارٹ لاک ڈاؤن پر عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے سیکیورٹی اہلکار تعینات ہیں۔ لیکن اس کے باوجود مختلف شہروں میں خلاف ورزیوں کے واقعات بھی رپورٹ ہوئے ہیں۔

 

حکام کا کہنا ہے کہ اسمارٹ لاک ڈاؤن میں کسی بھی شہر میں وائرس سے زیادہ متاثرہ علاقے یعنی 'ہاٹ اسپاٹس' کا تعین کیا گیا ہے۔

 

ان علاقوں میں کاروباری مراکز مکمل طور پر بند ہیں جب کہ شہر کے دوسرے علاقوں سے لوگوں کو ان علاقوں میں آنے کی اجازت نہیں ہے۔

عالمی ادارہ صحت نے پاکستان میں دوبارہ لاک ڈاؤن کی تجویز دی تھی۔ لیکن پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے مکمل لاک ڈاؤن کے بجائے اسمارٹ لاک ڈاؤن پالیسی کا اعلان کیا تھا۔

پاکستان میں کرونا وائرس کیسز میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ ملک بھر میں ہفتے تک کرونا کے 171000 سے زائد کیس رپورٹ ہو چکے تھے۔

اسمارٹ لاک ڈاؤن کے باعث خالی سڑکوں سے فائدہ اُٹھاتے ہوئے نوجوان کرکٹ کھیلنے میں مصروف ہیں۔

اسمارٹ لاک ڈاؤن کے باوجود مذکورہ علاقوں میں اشیائے خورونوش کی دکانیں اور میڈیکل اسٹورز شام سات بجے تک کھلے رکھنے کی اجازت دی گئی ہے۔
 

حکام کا کہنا ہے کہ اسمارٹ لاک ڈاؤن دو ہفتے کے لیے کیا گیا ہے۔ لیکن وائرس کا پھیلاؤ نہ رکا تو اس میں توسیع کی جا سکتی ہے۔