کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے دنیا بھر میں عوامی تقریبات پر پابندی لگائی جا چکی ہے اور خانہ کعبہ، مسجد نبوی اور ویٹی کن جیسے مقدس مقامات پر اجتماعی عبادات بند ہیں۔ سعودی عرب سمیت بیشتر ملکوں میں معمولات زندگی معطل ہیں۔ حکومت پاکستان نے بھی لاک ڈاؤن کی مدت میں اضافہ کیا ہے۔
لیکن، رویت ہلال کمیٹی کے سربراہ مفتی منیب الرحمان نے کہا ہے کہ مساجد پر لاک ڈاؤن کا اطلاق نہیں ہوگا اور رمضان المبارک میں باجماعت نماز اور تراویح کا اہتمام کیا جائے گا۔ اس کے بعد سوشل میڈیا پر بحث چھڑ گئی اور کچھ لوگوں نے مفتی منیب کی حمایت جبکہ بعض نے مخالفت کی۔ دن بھر 'وی اسٹینڈ ود مفتی منیب' کا ٹرینڈ چلتا رہا۔
#WeStandWith_MuftiMuneebThanks Mufti sahib . May Allah bless you! pic.twitter.com/8HRMDLSZG5
— Hassan Ali Rizvi (@AliRizvi78) April 14, 2020
حسن علی رضوی نے پوسٹ کیا ''مفتی منیب الرحمان دور حاضر میں وہ نڈر عالم دین ہیں جو ہر وقت حق کے ساتھ کھڑے رہتے ہیں''۔ ندیم اختر نے ٹوئیٹ کیا، ''مفتی منیب زندہ باد''۔ علامہ نور الحسن ہاشمی نے لکھا، ''مفتی منیب الرحمان کی عظمت کو سلام پیش کرتا ہوں''۔ عاطف حسین نوری نے کہا، ''مفتی منیب سمیت تمام علما کو کروڑوں سلام''۔
عرفان حسین نے تحریر پوسٹ کی کہ ''جب حجام، مستری، پلمبر، درزی سب اپنی دکانیں کھول سکتے ہیں تو ہم کیوں نہیں؟''
In the fight against #COVID-19 #Pakistan is faced with a unique challenge of clergy resisting against #lockdownpakistan. #Mullahs #PakistanFightsCorona #MuftiMuneeb pic.twitter.com/Mg9paEq9FP
— irfan hussain (@IRFAN_NCB) April 15, 2020
وقار عطاری نے ٹوئیٹر پر لکھا کہ ''ہم مفتی منیب الرحمان کے ساتھ ہیں اور شریعت میں علما کے پیچھے ہیں، نہ کہ حکومت کے''۔
حسن علوی نے ایک کارٹون شئیر کیا جس میں کچھ لوگ کھائی میں گرنے والے ہیں اور کرونا وائرس انھیں روک کر کہہ رہا ہے کہ ''میرے نام پر خودکشی نہ کریں''۔
This is the height of ignorance that just by using the religion card, they are triggering people to come out as a huge gathering and increasing the risk of spread of this virus by x10Kindly Don%27t be that ignorant or stupid, pray from your home! #WeStandWith_MuftiMuneebAgainst^ pic.twitter.com/mA2JyHKdmr
— Hassan Alvi (@hassanalvi101) April 15, 2020
وفاقی وزیر سائنس فواد چودھری رویت ہلال کے معاملے پر پہلے بھی مفتی منیب الرحمان کو تنقید کا نشانہ بنا چکے ہیں۔ ان کا موقف ہے کہ جب سائنس چاند کے بارے میں درست بتا سکتی ہے تو رویت ہلال کمیٹی کی ضروت نہیں۔ انھوں نے تازہ معاملے پر ٹوئیٹ کیا کہ ''منیب الرحمان کو اتنا بڑا چاند نظر نہیں آتا، کرونا وائرس کہاں سے نظر آئے گا؟''
مولانا منیب الرحمنٰ ہمارے بزرگ ہیں احترام ہے لیکن ان کو اتنا بڑا چاند نظر نہیں آتا اتنا چھوٹا کرونا وائرس کہاں سے نظر آنا ہے، وزارت مذھبی امور کی توجہ دلائ ہے کہ آپ کی وزارتی کمیٹی کے سربراہ اگر حکومتی احکامات کا یوں مذاق اڑائیں گے تو باقیوں سے کیا توقع؟
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) April 15, 2020
اس کے بعد ٹوئیٹر پر ایک اور ٹرینڈ چل پڑا جو فواد چودھری اور پنجاب کے وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کے خلاف تھا۔
حکومت اس معاملے میں گومگو کا شکار ہے۔ لاک ڈاؤن کے دوران باجماعت نماز کو روک دیا گیا تھا۔ لیکن، رمضان المبارک کے لیے کوئی واضح اعلان نہیں کیا گیا۔
مذہبی امور کے وزیر پیر نور الحق قادری نے گزشتہ روز کہا تھا کہ 18 اپریل کو صدر مملکت اور اہم حکام علما کے ساتھ اجلاس میں مشاورت کریں گے۔ اس میں باجماعت نماز، تراویح اور اعتکاف کے بارے میں متفقہ فیصلہ کیا جائے گا۔