صومالیہ: ڈرون حملے میں الشباب کا سرغنہ ہلاک

گروہ کی طرف سے گذشتہ ماہ نیروبی کے شاپنگ مال پر حملے کے بعد، جس میں 60سے زائد شہری ہلاک ہوئے، امریکہ اور اُس کے اتحادی الشباب پر دباؤ جاری رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں
صومالیہ میں ذرائع کا کہنا ہے کہ مشتبہ ڈرون حملے میں شدت پسند گروپ الشباب سے تعلق رکھنے والے ایک کلیدی سرغنا ہلاک ہوا۔

عینی شاہدین نے ’وائس آف امریکہ‘ کی ’صومالی سروس‘ کو بتایا کہ الشباب کے خودکش مشنز کا منصوبہ ساز، ابراہیم علی عبدی پیر کے دِن اُس وقت ہلاک ہوا جب وہ کار جس میں وہ سفر کررہا تھا، ڈرون سے داغے گئےتین میزائلوں کی زد میں آئی۔

یہ فضائی حملہ جنوبی صومالیہ کے ایک قصبے، جلیب کی مشرقی سڑک پر واقع ہوا۔

الشباب سے وابستہ ذرائع نے ’وائس آف امریکہ‘ کو بتایا ہے کہ اس حملے میں عبدی ہلاک ہوئے، جِن کے ساتھ ساتھ الشباب کا ایک اور رکن بھی ہلاک ہوا۔


ایک صومالی انٹیلی جنس ذریعے نے بتایا کہ عبدی، جن کو ’انت انت‘ کے نام سے بھی جانا جاتا تھا، اُس نے ہی 2008ء میں صومالی لینڈ میں ہونے والی بمباری کی منصوبہ بندی کی تھی، جس کا ہدف صدارتی محل، ایتھیوپیا کا قونصل خانہ اور اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کے دفتر بنے۔

امریکی عہدے داروں کی طرف سے حملے کے بارے میں فوری طور پر کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔

گروہ کی طرف سے گذشتہ ماہ نیروبی کے شاپنگ مال پر حملے کے بعد، جس میں 60سے زائد شہری ہلاک ہوئے، امریکہ اور اُس کے اتحادی الشباب پر دباؤ جاری رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔