نیلسن منڈیلا کے لیے اُن کے مداحوں کے ان گنت پیغامات، خراج عقیدت

جنوبی افریقہ کے سابق صدر اور نسلی امتیاز کے خلاف علامت سمجھے جانے والے نیلسن منڈیلا کے انتقال کے دوسرے روز بھی اُن کے ملک سمیت کئی دیگر ممالک میں مسٹر منڈیلا کو خراج عقیدت پیش کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

 بڑی تعداد میں جنوبی افریقہ کے لوگوں نے جمعہ کی رات بھی  کھلے آسمان تلے سڑکوں پر گزاری اور روایتی انداز میں گھانے گا کر اور رقص کر کے مسٹر منڈیلا کی جد و جہد کو سراہا۔

جوہانسبرگ میں حکومت کی طرف سے مخصوص کردہ ایک مقام پر نیلسن منڈیلا کے مداح پھول رکھے رہے ہیں، موم بتیاں جلا کر اور پیغامات لکھ کر اظہار محبت کر رہے ہیں۔

آخری رسومات کا باقاعدہ آغاز اتوار کو ملک بھر میں دعائیں تقاریب سے ہو گا۔

نیا کے کئی دیگر ممالک کے رہنما بھی آخری رسومات میں شرکت کے لیے آئندہ آنے والے دنوں میں جنوبی افریقہ جائیں گے۔

اقوام متحدہ میں نیلسن منڈیلا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ایک منٹ کی خاموشی اخیتار کی گئی۔

نیلسن منڈیلا جمعرات کو طویل علالت کے بعد 95 برس کی عمر میں انتقال کر گئے تھے۔

جنوبی افریقہ کے صدر جیکب زوما نے کہا کہ نیلسن منڈیلا کی آخری رسومات 15 دسمبر بروز اتوار کو اُن کے آبائی علاقے کونو میں ادا کی جائیں گی۔

نسلی امتیاز کے خلاف جدوجہد کی علامت سمجھے جانے والے نیلسن منڈیلا پھیپھڑوں کی انفیکشن کے باعث طویل عرصے سے شدید علیل تھے۔

جنوبی افریقہ میں  لوگ نیلسن منڈیلا کی مثالی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے محو رقص ہیں۔

جوہانسبرگ کے علاقے جہاں نیلسن منڈیلا کی رہائش واقع ہے وہاں ہزاروں لوگ سڑکوں پر جمع ہیں۔

امریکہ سمیت کئی ممالک میں مسٹر منڈیلا کے انتقال پر پرچم سرنگوں ہیں۔