قذافی کو ملک سے نکالنے کے لیے طیارے نہیں بھیجے، جنوبی افریقہ

  • بیور ب

قذافی کو ملک سے نکالنے کے لیے طیارے نہیں بھیجے، جنوبی افریقہ

جنوبی افریقہ نے کہا ہے کہ اس کی جانب سے لیبیا کے حکمران معمر قذافی کو ملک سے فرار ہونے میں مدد فراہم کرنے کے لیے کوئی طیارہ لیبیا نہیں بھیجا گیا۔

پیر کوجاری کیے گئے ایک بیان میں جنوبی افریقہ کی حکومت نے کہا ہے کہ وہ ان افواہوں کی تردید کرنا چاہتی ہے جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ جنوبی افریقہ کے جہاز کرنل قذافی اور ان کے اہلِ خانہ کو نامعلوم مقام پر منتقل کرنے کے لیے لیبیا پہنچ رہے ہیں۔

دریں اثناء صحافیوں سے گفتگو میں جنوبی افریقہ کی وزیرِ خارجہ میٹ کونا مشابان نے کہا ہے کہ معمر قذافی نے جنوبی افریقہ سے پناہ فراہم کرنے کی درخواست نہیں کی ہے اور ان کے بقول انہیں یقین ہے کہ قذافی ایسا کریں گے بھی نہیں۔

جنوبی افریقی وزیرِ خارجہ نے کہا کہ انہیں اس حوالے سے کوئی علم نہیں کہ قذافی اس وقت کہاں ہیں۔

واضح رہے کہ جنوبی افریقہ کے صدر جیکب زوما نے قذافی اور باغی افواج کے مابین لیبیا کے بحران کو حل کرنے کے لیے افریقی یونین کی کوششوں کی قیادت کی تھی تاہم یہ کوششیں ناکام ہوگئی تھیں۔

دریں اثناء جنوبی افریقہ نے کہا ہے کہ وہ لیبیا کے بحران سے متعلق افریقی یونین کے پیش کردہ منصوبے کی حمایت کرتا ہے جس میں عبوری حکومت کے قیام، نئے آئین کی تیاری اور لیبیا میں تاریخ کے پہلے جمہوری انتخابات کے انعقاد پر زور دیا گیا ہے۔

لیبیا پر معمر قذافی کے اقتدار کے خاتمے کی علامات ظاہر ہونے کے بعد افریقی یونین کی جانب سے لیبیا پر بنائے گئے رابطہ گروپ کے رکن سربراہانِ مملکت جمعرات کو ایتھوپیا کے دارالحکومت میں ملاقات کر رہے ہیں جس کے بعد اے یو کی امن و سلامتی کونسل کا اجلاس بھی منعقد ہوگا۔