ایغور، جن کے لیے کوئی ملک محفوظ نہیں

ترکی کو چین کے اقلیتی ایغور ایک محفوظ پناہ گاہ سمجھتے رہے ہیں۔ ایغور ترک مسلم اقلیت ہیں جو چین میں ایک صدی سے مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ مختلف ملکوں میں پناہ گزینوں کے طور پر رہنے والے ایغوروں کو بے دخلی کا بھی خدشہ رہتا ہے۔ لیکن جوں جوں ترکی کے چین کے ساتھ تعلقات بڑھ رہے ہیں، استنبول میں مقیم بہت سے ایغوروں کے ذہن میں یہ خدشات ابھر رہے ہیں کہ انہیں ترکی میں حاصل تحفظ ختم ہو جائے گا اور وہ پھر سے چینی حکومت کے جبر کا سامنا کرنے پر مجبور ہوں گے۔