کیمرون: خودکش حملوں میں 25 افراد ہلاک

فائل

حکام کو شبہ ہے کہ یہ کارروائی بوکو حرام کی ہے جو 2013ء سے شمالی کیمرون میں اس نوعیت کے کئی حملے کرچکی ہے۔

کیمرون کے ایک شمالی سرحدی قصبے میں ہونے والے خود کش حملوں میں کم از کم 25 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق حملے بوڈو نامی قصبے میں پیر کی صبح ہوئے جو اس سے قبل بھی پڑوسی ملک نائیجیریا میں سرگرم شدت پسند تنظیم بوکو حرام کے حملوں کا نشانہ بنتا رہا ہے۔

حکام کے مطابق دو خود کش حملہ آوروں نے قصبے کے مرکزی بازار کو نشانہ بنایا جب کہ ان کے دیگر دو ساتھیوں نے شہر کے دو مرکزی داخلی اور خارجی راستوں پر خود کو دھماکے سے اڑالیا۔

تاحال کسی تنظیم نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے لیکن حکام کو شبہ ہے کہ یہ کارروائی بوکو حرام کی ہے جو 2013ء سے شمالی کیمرون میں اس نوعیت کے کئی حملے کرچکی ہے۔

نائجیریا کے مسلم اکثریتی علاقے میں سرگرم بوکو حرام نے اپنی کارروائیوں کا آغاز 2009ء میں کیا تھا جس کے بعد سے تنظیم کے حملوں میں 20 ہزار افراد مارے جاچکے ہیں۔

شدت پسندوں کی کارروائیوں اور تشدد کے باعث 20 لاکھ سے زائد افراد کو اپنا گھر بار چھوڑنا پڑا ہے۔

کیمرون کی فوج اس پانچ ملکی ٹاسک فورس کا حصہ ہے جو خطے میں بوکو حرام کے مقابلے کے لیے بنائی گئی ہے۔ سنہ 2013 میں کیمرون کی فوج نے نائجیریا کی سرحد سے متصل اپنے شمالی علاقے سے پڑوسی ملک میں بوکوحرام کے خلاف چھاپہ مار کارروائیاں شروع کی تھیں جس کے بعد سے یہ علاقہ شدت پسندوں کے نشانے پر ہے۔

گزشتہ مہینے بھی بوڈو کے قصبے میں دو خواتین خود کش حملہ آوروں نے خود کو دھماکے سے اڑالیا تھا۔ واقعے میں صرف دونوں حملہ آوروں ہی کی جان گئی تھی اور کوئی دیگر نقصان نہیں ہوا تھا۔