شام: حمص میں پھنسے لوگوں کا انخلا، دن بھر کارروائی

حمص، انخلا

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ آج کے دِن گولیاں چلنے کی صرف اکا دکا آوازیں سنائی دیں، اور حمص کے گورنر، طلال البارزائی نے بتایا ہے کہ انسانی بنیادوں پر امداد پہنچانے اور شہریوں کے انخلا کی کارروائی خیر و خوبی سے کی گئی
جمعے کے روز شام کے شہر حمص میں باغیوں کے زیر قبضہ علاقے میں، جِن کو حکومت نےگھیرے میں لے رکھا ہے، پھنسے ہوئے شہریوں کی پہلی کھیپ کو نکال لیا گیا، ایسے میں جب حکومت نے اِس بات کی تصدیق کردی ہے کہ وہ جنیوا میں ہونے والے امن مذاکرات کے دوسرے مرحلے میں شرکت کرے گی۔

اقوام متحدہ نے تصدیق کی ہے کہ 83 افراد، جِن میں خواتین، بچے اور عمر رسیدہ افراد شامل ہیں، اُنھیں جمعے کے دِن اقوام متحدہ اور ’شامی عرب ہلال احمر‘ سے تعلق رکھنے والے عملے کی مدد سے حمص کے پرانے شہر سے نکال لیا گیا۔

اور ،اُنھیں اپنے من پسند مقامات کی طرف بھیجا گیا ہے۔

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ آج کے دِن گولیاں چلنے کی صرف اکا دکا آوازیں سنائی دیں، اور حمص کے گورنر، طلال البارزائی نے بتایا ہے کہ انسانی بنیادوں پر امداد پہنچانے اور شہریوں کے انخلا کی کارروائی خیر و خوبی سے کی گئی۔


اُن کے بقول، پہلی اور دوسری بسیں واپس آچکی ہیں، اور پرانے شہر کے مکینوں کا خیرمقدم کیا گیا ہے، جب کہ اُن کی خوراک و پانی کی ضروریات پوری کی گئی ہیں۔

روس نے کہا ہے کہ شام کے صدر بشار الاسد کی حکومت نے جمعرات کے دِن اقوام متحدہ کے ساتھ ایک سمجھوتا طے کیا ہے، جس کے تحت، حمص میں امداد پہنچانے کے لیے تین روز تک جنگ بندی پر عمل درآمد ہوگا۔

سرگرم کارکنوں نے کہا ہے کہ شہر کے پرانے کوارٹرس میں پھنسے ہوئے کم از کم 2500 افراد نے حکومت کی طرف سے راستے بند کیے جانے کے سبب، خوراک کی سخت کمی کی صورت حال جھیلی ہے۔