شام : شورش میں اضافہ، پانچ افراد زخمی

شام : شورش میں اضافہ، پانچ افراد زخمی

شام میں جاری ہنگامہ آرائی بانیاس کےساحلی شہر تک پھیل گئی ہے جہاں شاہدین کے مطابق شامی صدر بشارالاسد کے حامیوں نے پانچ افراد کو زخمی کردیا ہے۔

عینی شاہدین نے بتایا ہے کہ حکومت کے حامیوں نے اتوار کے دِن ابو بکر الصدیق مسجد میں جمع لوگوں کے ایک گروپ پر چلتی موٹر گاڑی سے گولیاں برسائیں۔

بانیاس کے باشندوں کا کہنا ہے کہ اِس ساحلی شہر میں ہفتے اور اتوار کو حکومت مخالف احتجاج کرنےوالے لوگ ریلی نکالنےکی غرض سے جمع ہوئے ۔

شہر سے فون کالز موصول ہونے میں مسائل درپیش ہیں جس کے باعث گڑ بڑکی تفاصیل واضح نہیں ہوپائیں۔ باسیوں نے فرانس کے خبر رساں ادارے کو بتایا ہےکہ وہاں اطلاعات کے سارے زمینی ذرائع اور موبائل فون منقطع کر دیے گئے ہیں۔

عینی شاہدین نے بتایا ہے کہ ہفتے کے روز شام کی سلامتی فورسز نے دوسرے دوشہروں میں حکومت مخالف سرگرم کارکنوں پر فائر کھول دیا۔

اُنھوں نے بتایا کہ لتاکیا بندرگاہ کے ساحلی شہر میں سینکڑوں حکومت مخالف مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے سکیورٹی فورسز نے اسلحے کا استعمال کیا۔

درعا کے جنوبی شہر سے عینی شاہدین نے بتایا ہے کہ سکیورٹی فورسز نےاُس وقت فائر کھول دیا جب جمعے کے دِن حکومت مخالف ہنگامہ آرائی میں فوت ہونے والے کچھ افراد کی نماز جنازہ ہو رہی تھی۔

’دِی نیشنل آرگینائزیشن فور ہیومن رائٹس اِن سیریا‘ نامی شام کے انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے ایک گروپ نے اتوار کو بتایا کہ سکیورٹی فورسز نے جمعے کے روز درعا اور اُس کےنواحی علاقوں میں احتجاج کرنے والے 26مظاہرین کو ہلاک کردیا۔