الشباب کے دو حملوں میں 10 صومالی فوجی ہلاک

فائل

الشباب کے دہشت گردوں نے بدھ کے روز صومالیہ کے زیریں شلیبی کے علاقے میں دو فوجی اڈوں پر حملہ کیا، جن میں کم از کم 10 صومالی فوجی ہلاک ہوئے، جب کہ 16شدت پسند ٹھکانے لگائے گئے۔

پہلا حملہ موغادیشو سے تقریباً 95 کلومیٹر جنوب کی جانب واقع کوریولی قصبے میں کیا گیا جب ایک خودکش حملہ آور نے دھماکہ خیز مواد سے لدی موٹر گاڑی فوجی اڈے سے ٹکرا دی، جسے صومالی حکومت کی حمایت یافتہ مقامی ملیشیا کے اہلکار چلا رہے تھے۔شدت پسندوں کا ہدف دو پل تباہ کرنا تھا۔

کوریولی کے ڈپٹی کمشنر، عابد احمد علی نے کہا ہے کہ ’’حملہ آوروں نے ایک پل تباہ کیا جب کہ دوسرے پل کو تباہ ہونے سے بچا لیا گیا۔ پھر درجنوں مسلح جنگجوؤں نے ہم پر دھاوا بول دیا‘‘۔

ذرائع کے مطابق، گولیوں کے تبادلے میں کم از کم 10 شدت پسند جب کہ حکومت کی حامی ملیشیا کے چھ سپاہی ہلاک ہوئے۔

الشباب نے موغادیشو کے جنوب مغرب میں علی الصبح 60 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع الصالنی کے فوجی اڈے پر بھی حملہ کیا۔

سیکیورٹی اہلکاروں نے بتایا ہے کہ خودکش حملہ آور نے فوجی اڈے کے دروازے سے بارود بھری گاڑی ٹکرائی، جس کے بعد مسلح شدت پسند تنصیب کے اندر داخل ہوئے۔

سرکاری ریڈیو اسٹیشن سے خطاب کرتے ہوئے، فوجی اڈے کے ایک کمانڈر، کرنل حسن محمد ابوبکر نے بتایا کہ چار سرکاری سپاہی اور کم از کم چھ شدت پسند ہلاک ہوئے۔

شدت پسندوں کے ریڈیو اسٹیشن، اندلس سے جاری ایک بیان میں، الشباب نے دونوں حملوں کی ذمے داری قبول کی ہے۔