تھائی پارلیمان کی تحلیل، انتخابات کا اعلان

مظاہروں کا آغاز کئی ہفتوں قبل عام معافی سے متعلق اس بل کے اجراء کے بعد ہوا جس کی مدد سے سابق وزیرِ اعظم تاکسن شیناواترا کو وطن واپسی اور بدعنوانی کے الزام میں دو برس قید سے بچ نکلنے کا موقع مل جاتا۔

تھائی لینڈ کی وزیرِ اعظم ینگ لک شیناواترا نے کہا ہے کہ وہ پارلیمان کو تحلیل کر کے ’جلد از جلد‘ انتخابات کا انعقاد کروائیں گی۔

حزب اختلاف کی جماعت ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما ستھپ تھاسوبن نے کہا ہے کہ وہ احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ بند نہیں کریں گے۔

حزبِ مخالف کے رہنما یہ کہہ چکے ہیں کہ وہ اُس وقت تک سکون سے نہیں بیٹھیں گے جب تک ینگ لک مستعفی ہو کر اقتدار غیر منتخب کونسل کو منتقل نہیں کرتیں۔

گزشتہ ماہ سے جاری احتجاج میں مظاہرین نے کئی سرکاری عمارتون پر دھاوا بھی بولا۔

تھائی لینڈ کی سینیٹ نے متنازع بل مسترد کر دیا تھا لیکن حکومت مخالف مظاہروں کا سلسلہ جاری رہا۔

گزشتہ ایک ماہ سے زائد عرصہ سے دارالحکومت بنکاک میں حکومت مخالف مظاہرے جاری ہیں۔

حالیہ مظاہروں میں کم از کم چار افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو چکے ہیں۔

حکومت مخالف ریلی میں شریک موٹر سائیکل سوار بنکاک کی ایک مرکزی شاہراہ سے گزر رہے ہیں۔

گورنمنٹ ہاؤس تک نکالی گئی ریلی کے شرکاء نے قومی پرچم اٹھا رکھے ہیں۔