کراچی: نیول ڈاکیارڈ پر حملہ، ایک افسر ہلاک

فائل

پاکستان نیوی کے ترجمان کے مطابق حملہ آوروں کے ساتھ مقابلے میں پاک بحریہ کا ایک افسر ہلاک جب کہ چھ اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔

کراچی میں پاکستان نیوی کے ڈاکیارڈ پر دہشت گردوں کے حملے میں نیوی کا ایک افسر ہلاک ہوا ہے جب کہ جوابی کارروائی میں دو حملہ آور بھی مارے گئے ہیں۔

حکام کے مطابق کراچی میں قائم پاک بحریہ کے ڈاکیارڈ پر ہفتے کی صبح مسلح افراد کے ایک گروہ نے حملہ کیا تھا جسے وہاں تعینات بحریہ کے اہلکاروں نے ناکام بنادیا۔

حملہ آوروں کے ساتھ مقابلے میں پاک بحریہ کا ایک افسر ہلاک جب کہ چھ اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔

پاک بحریہ کے ترجمان کمانڈر کامران آصف نے 'وائس آف امریکہ' سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ہفتے کی صبح چھ حملہ آور ڈاکیارڈ میں داخل ہوئے تھے جنہیں روکنے کے لیے پاک بحریہ کے اہلکاروں نے ان پر فائرنگ کی تھی۔

ان کے مطابق حملہ آوروں اور نیوی کے اہلکاروں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ لگ بھگ دو گھنٹے تک جاری رہا تھا جس میں دو حملہ آور اور نیوی کا ایک افسر ہلاک ہوئے۔

فائرنگ کے تبادلے میں ایک افسر سمیت نیوی کے چھ اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں جب کہ چار دہشت گردوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

کمانڈر کامران آصف نے مزید بتایا کہ حملہ آور تربیت یافتہ اور جدید اسلحے سے لیس تھے لیکن ڈاکیارڈ پر سخت سیکورٹی کےباعث ان کے عزائم بروقت ناکام بنادیے گئے۔ انھوں نے مزید بتایا کہ گرفتار دہشت گردوں سے تفتیش کی جارہی ہے۔

نیول ڈاکیارڈ پر ہفتے کو ہونےوالے حملے پر 'وی او اے' کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے دفاعی تجزیہ کار طلعت مسعود کا کہنا تھا کہ کراچی میں کالعدم تنظیموں کا نیٹ ورک موجود ہے جو موقع ملنے پر دفاعی تنصیبات کو نشانہ بنانا چاہتے ہیں۔

طلعت مسعود کے بقول ہفتے کو یوم دفاع کے موقع پر کیے جانے والے اس حملے سے دہشت گردوں کےعزائم ظاہرہوتے ہیں کہ وہ کس طریقے سے پاکستان کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس سے قبل بھی دہشت گردوں نے اس سے قبل بھی پاکستان نیوی پر کئی حملے کرکے اسے کافی نقصان پہنچایا ہے۔ ان کے بقول اس طرح کی کارروائیوں سے دہشت گرد یہ بتانا چاہتے ہیں کہ وہ کبھی بھی اور کہیں بھی حملہ کرسکتے ہیں۔

طلعت مسعود کا مزید کہنا تھا کہ جس طرح آپریشن ضربِ عضب کے ذریعے شمالی وزیرستان میں پاکستان فوج نے ان دہشت گردوں کی کمر توڑ دی ہے اسی طرح کراچی میں بھی ان عناصر کے خلاف آپریشن ہونا چاہیے۔