اسلام آباد میں دھرنے کے باعث تاجر پریشان

Your browser doesn’t support HTML5

مقامی تاجر تنظیم کے صدر حماد بن عارف کہتے ہیں کہ حکومت کو اس طرح کی صورت حال سے بہتر طور پر نمٹنے کی کوشش کرنی چاہیئے تھی۔

گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے قتل پر سزائے موت پانے والے ممتاز قادری کے حامیوں کا دھرنا اسلام آباد میں بدستور جاری ہے۔

ہزاروں کی تعداد میں اتوار کی شام پارلیمنٹ کے قریب پہنچنے والے مظاہرین کی تعداد منگل کو قدرے کم ہو گئی ہے تاہم اب بھی سینکڑوں کی تعداد میں احتجاجی مظاہرین اسلام آباد کے ’ڈی چوک‘ کہلائے جانے والے علاقے میں موجود ہیں۔

جس مقام پر یہ دھرنا جاری ہے، وہ علاقہ اسلام آباد کے مرکزی اقتصادی علاقے بلیو ایریا کے ایک سرے پر واقع ہے اور اسی وجہ سے عام شہریوں کے علاوہ مقامی تاجر بھی اس صورت حال سے خاصے پریشان ہیں۔

تیمور آفریدی الیکٹرانکس کے کاروبار سے وابستہ ہیں، وائس آف امریکہ سے گفتگو میں اُنھوں نے کہا کہ دھرنے سے اُن کا کاروبار بری طرح متاثر ہوا رہا ہے۔

مقامی تاجر تنظیم کے صدر حماد بن عارف کہتے ہیں کہ حکومت کو اس طرح کی صورت حال سے بہتر طور پر نمٹنے کی کوشش کرنی چاہیئے تھی۔

احتجاجی دھرنے کے باعث بلیو ایریا اور اردگرد کے علاقوں میں موبائل فون کی سروس بھی معطل ہے، تاجر حماد بن عارف کہتے ہیں اس صورت حال سے بھی اُن کا کاروبار متاثر ہو رہا ہے۔

مظاہرین نے اتوار کو میٹرو بس اسٹیشن میں بھی توڑ پھوڑ کی تھی جس کی وجہ سے راولپنڈی اور اسلام آباد کے درمیان چلنے والی یہ بس سروس اب بھی معطل ہے، جس سے لوگوں کو سفر میں بھی مشکلات کا سامنا ہے۔

واضح رہے کہ ماضی میں بھی ایسے احتجاجی دھرنوں کے خلاف تاجر برادری سراپا احتجاج رہی ہے۔