مسجد تعمیر کر کے معاشرے میں اپنا حصہ ڈالنا چاہتے ہیں

خواجہ سراؤں کے حقوق کے لیے آواز بلند کرنے والوں نے اسلام آباد میں ایک مسجد کی تعمیر کا آغاز کیا ہے۔

خواجہ سراؤں کے حقوق کے بقول کوئی بھی مسلمان بلا جھجھک مسجد میں داخل ہو کر اپنے مذہبی فرائض ادا کر سکے گا۔

مسجد کی تعمیر کے لیے وسائل جمع کرنے میں انھیں دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

تمام خواجہ سرا اپنے اپنے طور پر اس مسجد کی تعمیر میں حصہ ڈال رہے ہیں۔

ندیم کشش نے کہا کہ خواجہ سرا بھی دیگر مسلمانوں کے ساتھ ایک صف میں کھڑے ہونا چاہتے ہیں۔

خواجہ سراؤں نے مسجد کا نام رحمت العالمین رکھا ہے۔

ندیم کشش کا کہنا تھا کہ کئی خواجہ سراؤں نے دینی تعلیم حاصل کر کے اپنی شخصیت کو تبدیل کیا ہے اور یہی لوگ یہاں درس بھی دیں گے۔

اگر معاشرے کے دیگر لوگ خواجہ سراؤں کے ساتھ مل بیٹھیں گے تو سماجی رویوں کو تبدیل کرنے میں مدد ملے گی۔

خواجہ سراؤں کا ماننا ہے کہ انھیں نماز کی ادائیگی کے لیے اگر مسجد جانا ہو تو سماجی رویے اس راہ میں بھی رکاوٹ ثابت ہوتے ہیں۔

خواجہ سراؤں کا کہنا ہے کہ ماضی کی نسبت ان سے متعلق رویوں میں عمومی تبدیلی تو دیکھنے میں آئی ہے لیکن معاشرے میں اپنا جائز مقام حاصل کرنے میں انھیں ابھی بہت وقت لگے گا۔