افغان مہاجرین سے متعلق اسلام آباد میں سہ فریقی اجلاس

پاکستان، افغانستان اور اقوام میں متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین یواین ایچ سی آر کا اسلام آباد میں سہ فریقی اجلاس ہوا۔

اجلاس میں افغانستان واپس جانے والے پناہ گزینوں کی مشکلات اور اُن حل کے علاوہ پاکستان میں غیر اندارج شدہ افغانوں سے متعلق اُمور پر بات چیت کی گئی۔

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین یواین ایچ سی آر کا وفد۔

افغانستان کے وزیر برائے بحالی مہاجرین سید حسین علیمی بلخی اپنے وفد کی قیادت کر رہے ہیں۔

’یو این ایچ سی آر‘ کے مطابق واپس جانے والے افغان پناہ گزینوں کو 200 ڈالر فی کس ادا کیا جاتا تھا لیکن گزشتہ سال یہ رقم بڑھا کر 400 ڈالر فی کس کر دی گئی تھی۔

سہ فریقی اجلاس میں پاکستان سے افغان شہریوں کی وطن واپسی سے متعلق حکمت عملی پر مشاورت کی گی۔

پاکستان یہ کہہ چکا ہے کہ عالمی برادری کو ملک واپس آنے والے افغان مہاجرین کی آباد کاری میں افغان حکومت کی مدد کرنی چاہیئے۔

پاکستان افغان مہاجرین کی تین دہائیوں سے زائد عرصہ سے میزبانی کر رہا ہے۔

پاکستانی وفد کی قیادت وزیر برائے سرحدی امور ریٹائرڈ لیفٹننٹ جنرل عبدالقادر بلوچ نے کی۔

پاکستان کے مختلف حصوں میں لگ بھگ 13 لاکھ کے قریب اندارج شدہ افغان مہاجرین آباد ہیں۔

افغانستان میں سکیورٹی اور اقتصادی حالات خراب ہونے کے باعث افغان مہاجرین کی واپسی کا عمل سست روی کا شکار ہے۔

پاکستان میں مقیم افغان پناہ گزینوں کی اُن کے آبائی وطن واپسی کا عمل یکم مارچ سے دوبارہ شروع ہو گا۔