ترکی: اسقاط حمل کی روک تھام پر قانون سازی

ترکی نے کہاہے کہ ان کی حکومت اسقاط حمل کے واقعات پر قابو پانے کے لیے ایک مسودہ قانون تیار کررہی ہے۔ جب کہ کچھ عرصہ پہلے وزیر اعظم رجب طیب اردوان اسقاط حمل کو قتل کے مترادف قرار دے چکے ہیں۔

عہدے داروں نے کہاہے کہ اس مسودے کو قانون کا حصہ بنا دیا جائے گا۔

پچھلے ہفتے مسٹر اردوان نے استنبول میں ایک اسپتال کے افتتاح کے موقع پر اسقاط حمل پر نکتہ چینی کی تھی۔ انہوں نے کہاتھا کہ بچے کو چاہے ماں کے پیٹ میں ہلاک کیا جائے یا پیدا ہونے کے بعد، دونوں عمل ایک جیسے ہیں۔

انہوں نے بچوں کی قبل از وقت پیدائش کے عمل پر بھی تنقید کی۔

وزیر اعظم کے ان بیانات نے خواتین کی تنظیموں، حزب اختلاف کے قانون سازوں اور میڈیا کے ناقدین کو برہم کردیا اور انہوں نے اسلامی نظریات رکھنے والی حکومت کے اسقاط حمل کو محدود کرنے کے منصوبوں پر اپنے خدشات کا اظہار کیا۔

ترکی کا موجودہ قانون حمل ٹہرانے جانے کے بعد دس ہفتوں کے اندر اسقاط کی اجازت دیتا ہے۔