یوکرین کے مشرقی علاقے میں صورت حال نازک

روس کے حامی مظاہرین اور کیئف کی حکومت کے حامیوں کے درمیان اتوار کو پرتشدد جھڑپیں ہوئیں۔

نگران صدر ٹرچینوف نے روس کے حامیوں کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی شروع کرنے کی دھمکی دی ہے۔

یوکرین کے صدر نے کہا ہے کہ روس کے حامی مظاہرین اسلحہ پھینک دیں اور سرکاری عمارات کا قبضہ چھوڑ دیں۔

امریکی سفیر سامینتھا پاور اور برطانوی سفیر لائل گرانٹ نے روس پر الزام لگایا ہے کہ وہ تشدد کو ہوا دینے کا ذمہ دار ہے۔

روس نے یوکرین کے حکام سے کہا ہے کہ وہ روس کے حامی مظاہرین کے خلاف طاقت کا استعمال نہ کرے۔

روس، امریکہ، یوکرین اور یورپی یونین کے اعلٰی سفارتی عہدیدار 17 اپریل کو اس بحران  کے بارے میں جینوا میں مذاکرات کریں گے۔

مشرقی یوکرین میں روسی زبان بولنے والوں کی بڑی تعداد آباد ہے۔

روس کے حامیوں نے شمالی یوکرین کے شہر کراماتورسک کے پولیس ہیڈکوارٹر پر قبضہ کر لیا تھا۔

یوکرین کی نئی حکومت روس پر مشرقی یوکرین میں بدامنی پھیلانے کا الزام لگاتی ہے جبکہ روس اس کی تردید کرتا ہے۔

وائٹ ہاوس کے عہدیداورں کا کہنا ہے کہ نائب صدر جو بائیڈن 22 اپریل کو کیئف کا دورہ کریں گے۔