یوکرین کے علاقے کریمیا میں فوجی ہلچل

یوکرین کے علاقے کریمیا میں روس کی فورسز کی سرگرمیوں پر امریکہ سمیت ممالک مختلف ممالک کی جانب سے تشویش کا اظہار کیا جا چکا ہے اور اس اقدام کو جارحیت کے مترادف قرار دیا جا رہا ہے۔

کریمیا میں روسی فوجیوں نے یوکرین کے ہوائی اڈوں اور فوجی تنصیبات کے علاوہ کریمیا کو  یوکرین کی سرزمین سے ملانے والی واحد شاہراہ پر بھی کنٹرول کیا ہوا ہے۔

ایسے میں جب اس بات کا خدشہ ہے کہ روس اپنی فوج  یوکرین کے مزید اندر بھیج  سکتا ہے، امریکہ معاشی تعزیرات لاگو کرنے کے بارے میں سوچ رہا ہے۔

مغربی ممالک کے دباؤ کے باوجود روس نے یوکرین کے علاقے کریمیا پر اپنا عسکری کنٹرول مضبوط کر لیا ہے۔

گذشتہ کئی دنوں سے کریمیا میں فوجی ہلچل جاری ہے۔

روس کے صدر ولادیمر پوٹن نے کہا ہے کہ اُن کے ملک کو یوکرین میں روسیوں کے تحفظ کا حق حاصل ہے۔

یوکرین کے دورے پر گئے ہوئے امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے بھی کریمیا میں روسی اقدامات کی مذمت کی اور اس عزم کا اظہار کیا کہ ان کا ملک عبوری حکومت کی اقتصادی مدد کرے گا۔

اوباما انتظامایہ نے یوکرین کے لیے ایک ارب ڈالر کے امدادی پیکج کا اعلان کیا ہے۔

روسی صدر نے یوکرین کے دارالحکومت کیئف میں صدر وکٹر یانوکووچ کو معزول کرنے کے اقدام کو ’غیر آئینی بغاوت اور طاقت کے زور پر اقتدار پر قبضہ‘ قرار دیا تھا۔

جزیرہ نما کریمیا میں یوکرین کی فوج کے اثاثے ہیں۔