یوکرین میں جنگ بندی معاہدے کے بعد کی صورت حال

یوکرین کی حکومت اور ملک کے مشرقی حصے پر قابض روس نواز علیحدگی پسندوں نے جنگ بند کرکے بھاری ہتھیار محاذ سے پیچھے منتقل کرنے پر اتفاق کیا تھا۔

یوکرین کی حکومت اور روس نواز علیحدگی پسندوں نے اپنے قیدیوں کا تبادلہ بھی کیا تھا جو جنگ بندی کے معاہدے پر پیش رفت کا پہلا واضح اشارہ تھا۔

باغیوں نے فرنٹ لائن سے توپ خانے اور ٹینکوں سمیت بھاری ہتھیاروں کا  انخلا دو ہفتوں کے اندر اندر مکمل کرنے پر آمادگی ظاہر کر دی ہے۔

فوج کے اعلیٰ افسران نے واضح کیا ہے کہ جب تک علیحدگی پسندوں کے حملے جاری ہیں اس وقت تک فرنٹ لائن سے توپ خانہ اور بھاری ہتھیار پیچھے نہیں ہٹائے جاسکتے۔

بھاری ہتھیاروں کو فرنٹ لائن سے پیچھے ہٹانے کی شرط جنگ بندی کے اس معاہدے میں عائد کی گئی تھی جس پر دونوں فریقوں نے ایک ہفتہ قبل اتفاق کیا تھا۔

سرحدی علاقے ژولوبوک میں ہونے والے تبادلے کے دوران علیحدگی پسندوں نے یوکرین کے 139 فوجی اہلکاروں کو کیو حکومت کے ذمہ داران کے حوالے کیا تھا۔

باغیوں نے جنگ بندی کے معاہدے کے باوجود طویل لڑائی کے بعد چند روز قبل قبضہ کر لیا تھا۔