عراق: بان کی مون کا شامی پناہ گزیں کیمپ کا دورہ

اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہا ہے کہ عراق کے کُرد علاقے میں قائم ایک پناہ گزیں خیمے کے دورے میں جو صورتِ حال اُنھوں نے دیکھی ہے، وہ اُن کے لیے ’کسی صدمے ‘سے کم نہیں
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل، بان کی مون نے عہد کیا ہے کہ وہ شامی پناہ گزینوں کے بہبود کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کا بندوبست کرائیں گے۔

اُنھوں نے کہا ہے کہ عراق کے کُرد علاقے میں قائم ایک پناہ گزیں خیمے کے دورے میں جو صورتِ حال اُنھوں نے دیکھی ہے، وہ اُن کے لیے ’کسی صدمے ‘سے کم نہیں۔


مسٹر بان نے یہ بیان منگل کے روز عراق کے کردستان کے علاقے میں اربیل کے قریب ’کاروگ سک کیمپ‘ کے دورے کے دوران دیا، جہاں مقامی حکومت شام سے آنے والے دو لاکھ مہاجرین کی میزبانی بجا لا رہی ہے۔

اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہا کہ وہاں موجود خاندانوں نے زندہ رہنے اور اپنے پیاروں کو تلاش کرنے کے لیے دلخراش جِتن کیے ہیں، جس کی داستانیں اُنھیں سنائی گئی ہیں۔

اُنھوں نے کہا کہ یہ خاندان اپنے غیر یقینی مستقبل اور ڈر خوف کے ماحول میں جی رہے ہیں۔

اورا ُنھوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو چاہیئے کہ اُن پناہ گزینوں کی اُس وقت تک مدد جاری رکھیں، جب تک کہ وہ اپنے گھروں کو واپس نہیں چلے جاتے۔


مسٹر بان نے کہا کہ انسانی بنیادوں پر اعانت کی فراہمی کے کام کے سلسلے میں، وہ بدھ کو کویت میں ایک اجلاس منعقد کرا رہے ہیں، جس کے بعد آئندہ ہفتے جنیوا میں ایک بین الاقوامی امن کانفرنس کا انعقاد ہوگا۔

اُنھوں نے کہا کہ اقوام متحدہ پناہ گزینوں کی انسانی بنیادوں پر ضروری امداد کے لیے تمام ذرائع استعمال کرے گا، جب کہ ضروریات میں خیمے، پینے کا پانی، گندے پانی کی نکاسی، تعلیم اور سرد موسم کا مقابلہ کرنے کے لیے اشیاٴ شامل ہیں۔

اِس سلسلے میں، مسٹر بان نے عراقی راہنماؤں سے بھی ملاقاتیں کی ہیں۔