بحرانوں کے شکار ممالک میں ساڑھے سات کروڑ بچے تعلیم سے محروم

یونیسف کے مطابق دنیا بھر میں بحرانوں کے شکار ممالک میں اسکول جانے کی عمر کے تقریباً ساڑھے سات کروڑ بچے تعلیم حاصل کرنے سے محروم ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ تین سے 18 سال کی عمر کے ہر چار میں سے ایک بچہ ان ممالک میں رہتا ہے جنہں جنگوں، تنازعات اور آفات کا سامنا ہے۔

یونیسف کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ غریب ترین علاقوں میں ایک سال تک اسکول سے باہر رہنے والے بچوں کا دوبارہ تعلیمی سلسلہ شروع ہونا بظاہر مشکل ہوتا ہے۔

مشرقی یوکرین میں ہر پانچ میں سے ایک اسکول تباہی کا شکار ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ شام میں پانچ سال سے جاری خانہ جنگی کی وجہ سے چھ ہزار اسکول قابل استعمال نہیں ہیں۔

شورش زدہ علاقوں سے نقل مکانی کرنے والے پناہ گزینوں کے بچوں میں سکول نہ جانے کی شرح پانچ گنا زیادہ ہے۔

یونیسف کا کہنا ہے کہ تعلیم بچوں کو اُن کی زندگیوں اور ملک سنوانے میں مدد دیتی ہے۔

رواں سال کے آغاز میں تعلیم کے لیے مہم چلانے والی پاکستانی خاتون ملالہ یوسف زئی نے شام سے نقل مکانی کرنے والے بچوں کی تعلیم کے لیے آواز اُٹھائی تھی۔

اسکول سے باہر رہنے والے بچوں میں لڑکوں کی نسبت لڑکیوں کی شرح 2.5 فیصد زیادہ بتائی گئی۔