امریکی جنرل ڈیمپسی جمعہ کواعلیٰ عسکری عہدہ سنبھالیں گے

جنرل مارٹن ڈیمپسی

امریکی فوج کے جنرل مارٹن ڈیمپسی جمعہ کو چیئر مین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے عہدے کا حلف اٹھا رہے ہیں۔

صدر براک اوباما بھی اس تقریب میں شریک ہوں گےجہاں ملک کے سب سے اعلیٰ عسکری عہدے پر جنرل ڈیمپسی سبکدوش ہونے والے نیوی کے ایڈمرل مائیک ملن کی جگہ لیں گے ۔ صدر اوباما نے انھیں فوج کا عہدہ سنبھالنے کے ایک ماہ بعد رواں سال مئی میں ایڈمرل ملن کی جگہ نامزد کیا تھا۔

جنرل ڈیمپسی نے اپنے پشہ وارانہ دور میں اب تک دو بار عراق میں خدمات انجام دی ہیں اوروہ مشرق وسطیٰ میں تمام فوجی آپریشنز کے قائم مقام کمانڈر بھی رہ چکے ہیں۔

جنرل ڈیمپسی ایک ایسے وقت یہ عہدہ سنبھال رہے ہیں جب امریکی قرض کے تناظر میں فوج کو بجٹ میں شدید کٹوتی کا سامنا ہے۔ گزشتہ ماہ اپنی تعیناتی کی توثیق کے لیے ہونے والی سماعت کے دوران انھوں نے قانون سازوں کو خبردار کیا تھا کہ 800 ارب ڈالرز یا اس سے زائد کی کٹوتی ’’غیر معمولی طور پر مشکل اور بڑے خطرے‘‘ کا باعث ہوگی۔

صدر نے محکمہ دفاع سے کہا تھا کہ وہ اپنے بجٹ سے آئندہ 12 سالوں میں چار سو ارب ڈالرز کی کٹوتی کرے۔

جنرل ڈیمپسی نیا عہدہ ایسے وقت سھبنال رہے ہیں جب پاکستان کی انتہا پسند گروپوں کے خاتمے میں بظاہر ناکامی کی وجہ سے پاک امریکہ تعلقات کشیدگی کا شکار ہیں۔ ایڈمرل ملن نے حالیہ دنوں میں کہا تھا کہ دہشت گرد گروپ حقانی نیٹ ورک پاکستان کے سراغ رساں ادارے آئی ایس آئی کا ’’دست وبازو‘‘ ہے۔