امریکہ میں سردی کی شدید لہر

امریکہ میں شدید سردی کی لہر جاری ہے جس سے ملک کے وسط مغربی علاقے سب سے متاثر ہوئے۔

 منگل کو سرد ترین موسم کا دائرہ ملک کے مشرقی اور جنوبی حصوں تک پھیل جانے کی توقع ہے۔

درجہ حرارت خطرناک حد تک گرنے کی توقع ہے اور کہا جا رہا ہے کہ 20 برسوں کے دوران ملک میں یہ سب سے شدید سرد موسم ہے۔

بوسٹن، نیویارک اور واشنگٹن میں منگل کو درجہ حرارت منفی 10 ڈگری سینٹی گریڈ تک گرنے کا امکان ہے جب کہ یخ بستہ ہواؤں سے ٹھنڈ نا قابل برداشت حد تک بڑھ چکی ہے۔

انتظامیہ نے منگل کو بہت سے شہروں میں اسکول بند کر دیئے ہیں جب کہ حکام نے لوگوں کو زیادہ محتاط رہنے کو کہا ہے۔

ڈاکٹروں نے براہ راست برف کی زد میں آنے سے بچنے سے متبنہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹھنڈ اس قدر شدید ہے کہ بغیر احتیاط کے برف کا سامنا کرنے سے کوئی بھی شخص چند منٹوں ہی میں متاثر ہو سکتا ہے۔

شدید سردی کے باعث پیر کو ملک کے وسط مغربی علاقوں میں معمولات زندگی معطل ہو کر رہے گئے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق رواں ہفتے کے اواخر میں درجہ حرارت میں نسبتا بہتری متوقع ہے۔

سردی کی اس شدت اور برفباری کا سبب قطب شمالی کی جانب سے آنے والی برفانی ہوائیں بن رہی ہیں۔

’نیشنل ویدر سروس‘ کے مطابق بدھ کو ملک کے تقریباً نصف حصے میں درجہ حرارت منفی 17 سینٹی گریڈ تک ہو سکتا ہے۔

امریکہ کی قومی موسمیاتی سروس کا کہنا ہے کہ سرد موسم کی وجہ سے ملک کے زرعی علاقے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔

نیویارک کے گورنر کا کہنا ہے کہ ریاست کی مرکزی شاہراہوں کے کچھ حصے شدید سرد موسم کی تیاری کے لیے بند رہیں گے۔