آن لائن سوال و جواب کا سلسلہ بند کرنے پر امریکہ کی 'مایوسی'

فائل فوٹو

اس ویب سائیٹ پر مختلف معاملات پر 40 سے زائد سوالات آئے تھے جیسا کہ یہ پوچھا گیا کہ نیویارک تھیٹر کے سستے ٹکٹ کیسے خریدے جا سکتے ہیں

امریکی محکمہ خارجہ نے آن لائن سوال و جواب کے ایک سلسلے کو بند کرنے کے چین کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔

زیہو نامی سائیٹ یہ سلسلہ چینی عوام کو ایک موقع فراہم کرنے کی کوشش تھی جس میں وہ امریکی حکام سے جدید امریکہ کی روزمرہ زندگی کی بابت سوالات پوچھ سکتے تھے۔

محکمہ خارجہ کے ترجمان اوری امبراموج کا کہنا تھا کہ بیجنگ میں امریکی سفارتخانے نے ایک ویب سائیٹ پر سوالات مدعو کیے تھے۔ ان کے بقول سفارتخانے کی اس میں شمولیت چین کے ساتھ عوامی سفارتکاری میں امریکہ کی نمائندگی کے لیے کردار ادا کرنا تھا۔

اس ویب سائیٹ پر مختلف معاملات پر 40 سے زائد سوالات آئے تھے جیسا کہ یہ پوچھا گیا کہ نیویارک تھیٹر کے سستے ٹکٹ کیسے خریدے جا سکتے ہیں یا پھر کیلیفورنیا کے ساحلوں پر بودوباش اور بڑے امریکی شہروں میں کھانوں کے چلتے پھرتے اسٹال کا لائسنس حاصل کرنے جیسے سوالات شامل تھے۔

کم از کم چار امریکی سفارتکار اور تعلیمی شعبے سے وابستہ دو شخصیات نے ان سوالوں پر ردعمل دیا تھا۔

اس بند ویب سائیٹ کی گوگل کو حاصل ہونے والی باقیات کے مطابق اسے دس لاکھ مرتبہ دیکھا گیا گزشتہ ہفتے اس کے بند ہونے سے قبل 27000 افراد اس کو فولو کر رہے تھے۔

امریکی اخبار "وال اسٹریٹ جرنل" نے کمیونسٹ یوتھ لیگ سے متعلق ایک خبر میں بتایا کہ انٹرنیٹ کے بعض چینی صارفین نے امریکی سفارتکاروں پر الزام عائد کیا کہ وہ "رائے عامہ کی جنگ" شروع کر رہے ہیں۔

اخبار کے مطابق زیہو سائیٹ کمیونسٹ یوتھ لیگ کی طرف سے تنقید کے بعد ہی غائب ہو گئی تھی۔