گوانتانامو بے کے ایک سوڈانی قیدی کی رہائی کا حکم

سوڈانی شہری ابراہیم ادریس ذہنی بیماری میں مبتلا ہے اور اُس نے بیشتر وقت امریکی بحریہ کی اس تنصیب میں قائم ذہنی امراض سے متعلق وارڈ میں گزارا ہے۔
امریکہ میں ایک وفاقی عدالت نے گوانتانامو بے کے حراستی مرکز میں گزشتہ 11 برس سے زائد عرصہ سے قید اُس سوڈانی شہری کی رہائی کا حکم دیا ہے جو شدید ذہنی بیماری میں مبتلا ہے اور اُس نے بیشتر وقت امریکی بحریہ کی اس تنصیب میں قائم ذہنی امراض سے متعلق وارڈ میں گزارا۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ نے امریکی عہدیداروں کے حوالے سے کہا ہے کہ ابراہیم ادریس کو پاکستانی افواج نے 2001ء میں القاعدہ کے شدت پسندوں کے ساتھ اس وقت گرفتار کیا جب وہ پاک افغان سرحد پار کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔

امریکی ڈسٹرکٹ جج روائس لیمبرتھ نے ادریس کی رہائی کا حکم جمعہ کو جاری کیا۔ ادریس کو دشمن جنگجو کی حیثیت سے قید میں رکھا گیا تاہم اس پر باضابطہ طور فرد جرم عائد نہیں کی گئی تھی۔

یہ حکم امریکی محکمہ برائے انصاف کے وکلا کی طرف سے عدالت میں ان دستاویزات جمع کروانے کے بعد جاری کیا گیا جن میں عندیہ دیا گیا کہ حکومت اس شخص کی رہائی کی مخالفت نہیں کرے گی۔ ان دستاویزات میں اس بات کی وضاحت نہیں کی گئی کہ اعتراضات واپس لینے کا فیصلہ کیوں کیا گیا۔

2002ء میں گوانتانامو بے قید خانے میں منتقلی کے بعد امریکی فوج کے ماہر نفسیات نے ادریس کو ذہنی مریض قرار دیتے ہوئے کہا کہ اُس کے لیے اپنے وکلاء کے ساتھ کام کرنا ممکن نا ہو گا۔