صومالیہ: امریکی ڈرون حملہ، الشباب کے 100 سے زائد شدت پسند ہلاک

فائل

فوجی اہل کاروں نے ’وائس آف امریکہ‘ کو بتایا کہ منگل کے روز کی گئی اس کارروائی میں ملکی ساحل کے کنارے پر واقع خطے میں قائم الشباب کے تربیتی کیمپ کو نشانہ بنایا گیا، جو دارالحکومت موغادیشو سے 200 کلومیٹر شمال مغرب میں واقع ہے

امریکی فوج کی افریقی کمان (افریکوم) کا کہنا ہے کہ صومالیہ میں امریکی فوج کے ایک ڈرون حملے میں الشباب کے 100 سے زائد شدت پسند ہلاک ہوئے۔

فوجی اہل کاروں نے ’وائس آف امریکہ‘ کو بتایا کہ منگل کے روز کی گئی اس کارروائی میں ملکی ساحل کے کنارے پر واقع خطے میں قائم الشباب کے تربیتی کیمپ کو نشانہ بنایا گیا، جو دارالحکومت موغادیشو سے 200 کلومیٹر شمال مغرب میں واقع ہے۔

’افریکوم‘ کے ترجمان، لیفٹیننٹ کمانڈر، اینتھونی فالوو نے ’وائس آف امریکہ‘ کو بتایا کہ ’’جو بات عیاں ہے، اس میں ہمیں پتا چلا ہے کہ یہ شدت پسند تھے‘‘۔

امریکی فوج نے کہا ہے کہ یہ کارروائی صومالی حکومت کے تعاون سے کی گئی ہے، تاکہ القاعدہ سے منسلک دھڑوں کے محفوظ ٹھکانوں کو ہدف بناتے ہوئے ملک کو لاحق خطرات کا مقابلہ کیا جاسکے، جسے دنیا بھر میں دہشت گردی کے خلاف حملوں کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

امریکہ نے رواں سال الشباب کے خلاف اندازاً 30 کارروائیاں کی ہیں۔

اس سے قبل اِسی ماہ، شبیل کے زیریں خطے میں کیے گئے ڈروں حملے کے دوران امریکہ افواج نے متعدد شدت پسند ہلاک کیے، جو علاقہ موغادیشو کے شمال میں تقریباً 30 کلومیٹر شمال میں واقع ہے۔