الابامہ: بڑے میاں سے برُا سلوک، پولیس اہل کار پر الزام عائد

فائل

فیڈرل گرانڈ جیوری نے 26 برس کے ایرک سلون پارکر پر فردِ جرم عائد کی۔ اُن پر سُریش بھائی پٹیل کے خلاف ’غیر ضروری طاقت کا استعمال‘ کرنے کا الزام ہے۔۔۔ جب پولیس والے پٹیل سے اپنی شناخت کے لیے کہتے ہیں، تو اُن کا جواب یہ ہے کہ ’مجھے انگریزی نہیں آتی‘

وفاقی امریکی حکومت نے الاباما کی ریاست سے تعلق رکھنے والے ایک پولیس اہل کار پر بھارت کے ایک عمر رسیدہ شخص کو زمین پر لٹا کر زد و کوب کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ یہ بات جمعے کو محکمہٴانصاف کی جانب سے کہی گئی ہے۔

فیڈرل گرانڈ جیوری نے 26 برس کے ایرک سلون پارکر پر فردِ جرم عائد کی۔ اُن پر سُریش بھائی پٹیل کے خلاف ’غیر ضروری طاقت کا استعمال‘ کرنے کا الزام ہے۔

ایسو سی ایٹڈ پریس نیوز ایجنسی نے پارکر کے وکیل کے حوالے سے بتایا ہے کہ سابق اہل کار اقبالِ جرم نہیں کریں گے۔

پولیس کار کے ڈیش بورڈ پر نصب ایک کیمرہ کی مدد سے ریکارڈ ہونے والی ایک وڈیو رپورٹ میں دکھایا گیا ہے کہ پارکر اور ایک اور پولیس اہل کار 57 برس کے سریش بھائی پٹیل کی طرف بڑھ رہے ہیں، ایسے میں جب وہ چھ فروری کو میڈیسن کے قصبے کے آس پاس چہل قدمی کر رہے تھے۔

جب پولیس والے پٹیل سے اپنی شناخت کے لیے کہتے ہیں، تو اُن کا جواب یہ ہے کہ مجھے انگریزی نہیں آتی۔ اور، وہ بھاگنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس پر، پارکر پٹیل کا بازو مروڑتے ہیں، اور اُنھیں سر کے بَل گھاس پر گراتے ہیں۔

فروری کے اس واقع میں وفاق کی جانب سے پارکر پر حملے کا الزام لگایا گیا ہے۔

حال ہی میں، پٹیل بھارت سے اپنے بیٹے کے ہاں امریکہ پہنچے تھے، تاکہ اپنے پوتے کی دیکھ بھال میں ہاتھ بٹا سکیں۔ اُنھوں نے پولیس کے خلاف ایک مقدمہ دائر کیا ہے، جس میں اہل کاروں کے خلاف نسلی امتیاز کا الزام لگایا گیا ہے۔ شکایت کنندہ نے کہا ہے کہ اس واقعے کے نتیجے میں پٹیل کو ریڑھ کی ہڈی کی سرجری کی ضرورت پیش آئی۔
اس واقعے سے کچھ ہی دیر قبل، پولیس کو ایک ٹیلی فون کال موصول ہوئی تھی، جس میں ہمسایوں نے الزام لگایا تھا کہ’ایک مشتبہ شخص‘ علاقے میں دیکھا گیا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ جب پٹیل نے احکامات کو نہ مانا تو پارکر نے اُنھیں پکڑ لیا۔

’ایف بی آئی‘ اِس معاملے کی چھان بین کر چکا ہے۔