عراق: داعش کا نائب سربراہ ڈرون حملے میں ہلاک

فائل

قومی سلامتی کونسل کے ایک ترجمان نے بتایا ہے کہ فضل احمد الحیالی، جو ’حاجی متاز‘ کے نام سے بھی جانا جاتا تھا، 18 اگست کو کی گئی فضائی کارروائی میں ہلاک ہوا

امریکی حکام کا کہنا ہے کہ عراق میں ہونے والے ایک ڈرون حملے میں داعش کے شدت پسند گروہ کا ’نمبر دو رہنما‘ ہلاک ہو گیا ہے۔

قومی سلامتی کونسل کے ایک ترجمان نے بتایا ہے کہ فضل احمد الحیالی، جو ’حاجی متاز‘ کے نام سے بھی جانا جاتا تھا، 18 اگست کو کی گئی فضائی کارروائی میں اُس وقت ہلاک ہوا جب وہ عراقی شہر موصل کے قریب سفر کر رہا تھا۔ اس علاقے پر گذشتہ سال دولت اسلامیہ نے تسلط جما لیا تھا۔

ترجماان، نیڈ پرائس نے کہا ہے کہ اس حملے میں میڈیا سے متعلق داعش کا ایک رہنما، ابو عبداللہ بھی ہلاک ہوا۔

قومی سلامتی کونسل کے ایک بیان میں الحیالی کی شناخت اِس انتہا پسند گروہ کی شوریٰ کونسل کے ایک رُکن اور داعش کے سربراہ، ابوبکر البغدادی کے ایک اعلٰی معاون کے طور پر کی گئی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ ہتھیاروں، بارودی مواد اور گاڑیایوں کے علاوہ لوگوں کی ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقلی کے بنیادی رابطہ کار تھے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ الحیالی کی ہلاکت سے داعش کی پُرتشدد کارروائیاں متاثر ہوں گی، چونکہ اُن کا اثر و رسوخ دولت اسلامیہ کی مالیات، میڈیا، حرکات اور ترسیل کے انتظام سے متعلق تھا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ الحیالی شام اور عراق مین داعش کی کارروائیوں کے حامی تھے، اور وہ عراق میں اس شدت پسند گروہ کے کرتا دھرتا تھے۔

الحیالی کی ہلاکت کا یہ پہلا بیان میں ہے۔ پینٹاگان نے گذشتہ سال بھی اُن کی ہلاکت کی خبر دی تھی۔ تاہم، ایک اہل کار نے جمعے کے روز بتایا کہ لگتا یوں ہے کہ اُس وقت امریکہ کے پاس اُن کی شناختی کوائف درست نہیں تھے۔

قومی سلامتی کونسل کے بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ اور اُس کے اتحادی اس گروپ کو کمزور اور تباہ کرنے کے عزم پر قائم ہیں، جو اِس خطے اور اس سے باہر کے عوام کی تباہی اور مشکلات کا سبب بنا ہوا ہے۔