روسی ڈوما انتخابات، امریکہ کا مبصر مشن کی ابتدائی رپورٹ کا خیرمقدم

محکمہٴ خارجہ کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ دنیا کے کسی دوسرے مقام کی طرح، روسیوں کو آزاد، منصفانہ اور شفاف انتخابات کا حق حاصل ہے، جب کہ رہنما ایسے ہونے چاہئیں جو ووٹروں کو جوابدہ ہوں

امریکہ نے روسی پارلیمان کے انتخابات پر مبصر مشن کی جانب سے پیش کی گئی ابتدائی رپورٹ کا خیرمقدم کیا ہے۔

یہ ابتدائی رپورٹ یورپ کی سلامتی اور تعاون کی تنظیم کے جمہوری اداروں اور حقوق ِانسانی کے دفتر؛ اور ’او ایس سی اِی‘ پارلیمانی اسمبلی نے دی ہے۔

محکمہٴ خارجہ کے ترجمان، جان کِربی نے تسلیم کیا ہے کہ روس کے مرکزی انتخابی کمیشن نے یہ انتخابات شفاف طریقے سے کرائے۔ لیکن، ترجمان نے کہا کہ ’’ہماری توجہ رپورٹ کے اُس نتیجے کی جانب مبذول ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ بنیادی آزادیوں اور سیاسی حقوق، ابلاغ عامہ پر سخت کنٹرول اور سول سوسائٹی پر سخت گیر انداز اپنایا گیا جس کے باعث انتخابی ماحول منفی طور پر اثر انداز رہا‘‘۔

ترجمان نے کہا کہ ’’ہم مبصرین کی تشویش سے اتفاق کرتے ہیں کہ امیدواروں کے اندراج کا عمل سب کی شرکت کے اصول سے عاری تھا اور اندراج کے لیے لاگو سخت ضابطوں کے نتیجے میں نامزدگی کے حق کو محدود کیا گیا، خاص طور پر آزاد امیدواروں کے سلسلے میں‘‘۔

جان کربی نے کہا کہ یہ بات بھی غور طلب ہے کہ انتخابی مہم کے دوران مبصرین کی رپورٹوں میں کچھ مقامی حکام کی جانب سے انتظامی وسائل کے غلط استعمال، چند انتخابی تقریبات میں رکاوٹ ڈالنے کی جانب دھیان مبذورل کرایا گیا ہے؛ اور یہ کہ ہم اس متعلق بھی اپنی تشویش کا اعادہ کرتے ہیں کہ معروف ارکان اور سیاسی مخالفین کو ہراساں کیا گیا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ دنیا کے کسی دوسرے مقام کی طرح، روسیوں کو آزاد، منصفانہ اور شفاف انتخابات کا حق حاصل ہے، جب کہ رہنما ایسے ہونے چاہئیں جو ووٹروں کو جوابدہ ہوں۔

ترجمان نے کہا کہ ’’ہم روسی حکام پر زور دیتے ہیں کہ وہ ’او ایس سی اِی‘ کے مبصرین کی رپورٹ؛ اور ساتھ ہی، دیگر داخلی اور بین الاقوامی مبصرین کی سفارشات پر مثبت اقدام کریں‘‘۔