تین خلانوردوں کو لے کر ’سویوز‘ خلائی اسٹیشن پر اتر گیا

اس پر ڈینمارک میں قائم ’یورپیئن اسپیس ایجنسی‘ کا پہلا خلانورد، آندرے موجنسن؛ روسی ’روس کوسموز‘ کےسرگئی والکوف؛ اور قزاق اسپیس ایجنسی کے ادین ایمبتوف سوار تھے۔ سنہ 2013سے اب تک مدار میں گردش کرنے والے اسپیس اسٹیشن پر عملے کے ارکان کی کُل تعداد نو تک پہنچ گئی ہے

روسی ’سویوز‘ خلائی جہاز، جِس میں تین ملکی عملہ سوار ہے، جمعے کے روز بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر اتر گیا۔

اس پر ڈینمارک میں قائم ’یورپیئن اسپیس ایجنسی‘ کا پہلا خلانورد، آندرے موجنسن؛ روسی ’روس کوسموز‘ کےسرگئی والکوف؛ اور قزاق اسپیس ایجنسی کے ادین ایمبتوف سوار تھے۔ سنہ 2013سے اب تک مدار میں گردش کرنے والے اسپیس اسٹیشن پر عملے کے ارکان کی کُل تعداد نو تک پہنچ گئی ہے۔

روسی کنٹرول مشن نے بتایا ہے کہ سیوز بروقت اپنی منزل پر پہنچا، جِس نے بدھ کو تقریباً 51گھنٹے قبل قزاقستان کے بیکونور ’کوسموڈروم‘ پرواز بھری تھی۔ یہ لانچنگ سائٹ روس کی تحویل میں ہے۔


روس کے وفاقی خلائی ادارے نے دو سال قبل اِس اسپیس کرافٹ کے راستے کا دوبارہ تعین کیا تھا، جو سیدھا راستہ نہیں تھا، جس کا مقصد راستے میں خلائی کوڑے کرکٹ سے بچنا تھا۔

موجنسن اور ایمبتوف ایکساتھ 12 ستمبر کو زمین پر لوٹیں گے، اور اُن کے ساتھ روسی خلانورد گینادی پڈالکا ساتھ ہوں گے، جو مارچ سے اب تک انٹرنیشنل اسپیس سینٹر پر خدمات انجام دیتے رہے ہیں۔

پڈالکا خلا میں مجموعی طور پر 878 دِن قیام کر چکے ہوں گے، اور یوں وہ پہلے شخص ہیں جنھوں نے اتنا طویل وقت خلا میں گزارا ہوگا۔۔

والکوف مارچ میں واپس ہوں گے، اور اُن کے ساتھ ناسا کے خلانورد اسکاٹ کیلی اور روس کے میخائل کورنینکو ساتھ ہوں گے، جو خلا میں ایک برس گزار چکے ہوں گے۔